(24 نیوز) بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک نہیں چاہتا، افغانستان دنیا میں دہشتگردی کا مرکز بن جائے، خطے کا امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے، تحریک طالبان افغانستان نے دوحہ معاہدے میں افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہونے کی ذمہ داری لی تھی، طالبان کو دنیا سے کیے گئے وعدے پورے کرنا ہونگے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کوئی پاکستانی شہری دہشتگردی کا شکار نہ ہو، نہ ہی کوئی افغان یا بھارتی شہری اس کا شکار بنے، افغانستان ہمارا ہمسایہ ہے، ان سے ہمیں بات چیت کرنی ہوگی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کورونا وائرس، یوکرین کی صورتحال اور موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب دنیا بھر کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے، ہمیں اپنے معاشی ہداف حاصل کرنے کیلئے بہت محنت کرنا ہوگی، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں 90 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں جس سے نا صرف افغانستان بلکہ میرے ملک کے مسائل میں بھی اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کی کامیابی ہے کہ کسی جرنل یا جج نے نہیں بلکہ پاکستان کی پارلیمان نے جمہوری طریقے سے ایک وزیر اعظم کو ہٹایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیر خارجہ وہ اپنے دوروں کے اخراجات خود اٹھاتے ہیں، ان کے بیرون ممالک کے دوروں کا فائدہ انہیں نہیں عوام کو ہو رہا ہے۔