(24نیوز)الیکشن کمیشن نے سینٹ انتخابات 2018 ء کے حوالے سے ویڈیو سکینڈل پر مسلم لیگ ن سے ثبوت اور شواہد مانگ لئے۔
الیکشن کمیشن میں سال 2018 ء سینٹ انتخابات کے حوالے سے ویڈیو سکینڈل پر مسلم لیگ ن کے مرتضی جاوید عباسی کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے سماعت کی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ اگر آپ کوئی اضافی شواہد دینا چاہئیں تو فراہم کردیں ہم جلد فیصلہ کریں گے کہ ہم نے آپ کی درخواست پر نوٹس جاری کرنا ہے یا نہیں ؟ ویڈیو سکینڈل کیس میں الیکشن کمیشن نے از خود نوٹس نہیں لیا بلکہ آپ نے درخواست دائر کی ہے ، لیکن شواہد درخواست کے ساتھ نہیں لگائے، آپ اپنی کوششوں کے حوالے سے کمیشن کو بتائیں کہ آپ نے کیا ویڈیو اسکینڈل میں ملوث کسی شخص سے رابطہ کرکے اسے بطور شواہد لائے ہیں ؟
مسلم لیگ ن کے وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ 2018 ء کے سینٹ الیکشن کے حوالے سے ویڈیو وائرل ہوئی ہے ، الیکشن کمیشن کو سینٹ الیکشن شفاف کرانے کیلئے وسیع اختیارات دیئے گئے ہیں، شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ کیا یہ ویڈیو آپ کے علم میں بھی ابھی آئی ؟ اس سے قبل آپ کی جماعت کو اس ویڈیو کے حوالے سے کوئی علم نہیں تھا ؟ الیکشن کمیشن بلا تفریق جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن لیکشن کی بے شک ڈیوٹی ہے کہ وہ معاملے کی تحقیقات کرے ، اس وقت ویڈیو اسکینڈل کیس میں الیکشن کمیشن نے از خود نوٹس نہیں لیا ، بلکہ آپ نے درخواست دائر کی ہے لیکن شواہد درخواست کے ساتھ نہیں لگائے،آپ اپنی کوششوں کے حوالے سے کمیشن کو بتائیں کہ آپ نے کیا ویڈیو سکینڈل میں ملوث کسی شخص کو بطور شواہد لایا ہے ؟ جو لوگ ویڈیو میں آ رہے ہیں انہوں نے میڈیا میں بیان دیئےہیں ۔