بھارت کو پاکستان کیخلاف جھوٹے پروپیگنڈے سے روکا جائے،شاہ محمود قریشی

Feb 22, 2021 | 20:01:PM

(24 نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دس انفو لیب کے انکشافات نے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا،عالمی برادری، پاکستان کو بدنام کرنے کی غرض سے بدنیتی پر مبنی بھارتی پروپیگنڈہ کا سنجیدگی سے جائزہ لیں۔ 
 انسٹیٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز اسلام آباد میں ای یو ڈس انفولیب رپورٹ کے حوالے سے منعقدہ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی یونین کے ڈس انفولیب کے انکشافات ، پاکستان کے ساتھ ،بھارت کے ناقابل علاج دشمنی کے بارے میں ہمارے دیرینہ موقف کی تائید کرتے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کے حکام پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم کا نوٹس لیں ، اور اپنے قانونی ڈھانچے اور اداروں کا غلط استعمال نہ ہونے دیں۔وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ڈس انفو لیب نے پاکستان کیخلاف بھارتی نیٹ ورک کا پروپیگنڈا بے نقاب کیا۔ ای یو ڈس انفو لیب کے انکشافات نے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا۔بھارت گزشتہ 15 سال سے پاکستان کیخلاف جعلی نیٹ ورک سے بے بنیاد پروپیگنڈہ کر رہا تھا۔یہ پروپیگنڈہ 100سے زائد ملکوں میں جعلی نیٹ ورک کے ذریعے کیا جا رہا تھا۔پاکستان کیخلاف جعلی پروپیگنڈہ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے معاملات بھی برطانوی پارلیمنٹ میں بھی اٹھائے گئے ہیں۔پاکستان نے مقبوضہ وادی میں مظالم اور بھارتی سازوں سے متعلق ڈوزیئر بھی اقوام متحدہ کے حوالے کیا ہے۔
وزیر خارجہ نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ آر ایس ایس بی جے پی حکومت کے ایجنڈے کا جائزہ لیں، جس سے علاقائی امن کو خطرہ ہے اور بین الاقوامی نظام کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے بروئے کار لانے کیلئے کوشاں ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ای یو ڈس انفو لیب رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ کس طرح بھارت فرضی این جی اوز، جعلی ویب سائٹس اور حتی کہ مرے ہوئے لوگوں کو زندہ ظاہر کر کے جھوٹے پراپیگنڈہ کے ذریعے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کی مذموم سازش میں مصروف رہا ہے ، یہ بھارتی نیٹ ورک برسلز اور جنیوا سمیت دنیا کے اہم شہروں میں پاکستان کے خلاف جھوٹے مواد کی تیاری کرتا رہا ہے۔
رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے خلاف اس غلط اور جھوٹی اطلاعات پر مبنی مواد کو بھارت کی سب سے بڑی نیوز ایجنسی اے این آئی کے ذریعے مشتہر کیا جاتا رہا جہاں سے یہ جھوٹی خبریں دوسرے میڈیا ہاو¿سز تک پہنچائی جاتیں۔رپورٹ نے انکشاف کیا کہ اس ڈارک ویب کا سلسلہ 116 ممالک تک پھیلا ہوا تھا جبکہ 10 فرضی این جی اوز کو استعمال کیا گیا اور پورپی یونین اداروں کے نام جعلی طور پر استعمال کئے گئے،اس کے علاوہ فرضی جرنلسٹ کے نام استعمال کیے گئے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اس جعلی نیٹ ورک کو ہندوستان سے تعلق رکھنے والا سری واستوا گروپ چلا رہا تھا۔رپورٹ کے مطابق یورپی یونین اور جنیوا میں مسٹر مادی شرما، وومن اکنامک اینڈ سوشل تھنک ٹینک کے نام سے اس نیٹ ورک کو چلانے میں متحرک تھا۔پاکستان کے خلاف اس جھوٹے پراپیگنڈے کو آگے پھیلانے کیلئے، ساو¿تھ ایشیا ڈیموکریٹک فورم، انٹرنیشنل کونسل فار انٹر رلیجیس کوآپریشن (ICIRC), یورپین آرگنائزیشن فار پاکستانی مینارٹیز(EOPM) ،ساو¿تھ ایشیا پیس فورم، بلوچ فورم اور فرینڈز آف گلگت بلستستان، جیسے فرضی پلیٹ فارمز تشکیل دیئے گئے،بین الاقوامی قوانین کے ماہر معروف امریکی پروفیسر لوئس بی سان، جو 2006 میں انتقال کر چکے تھے ان کا نام استعمال کر کے، ان کی طرف سے ہیومن رائٹس کونسل 2007 اور 2011 کو امریکہ میں گلگت بلستستان کے حوالے سے منعقدہ تقریبات میں بھارتی موقف کی ترویج کی گئی۔یہ جعلی اطلاعات پر مبنی نیٹ ورک خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کا نام استعمال کر کے،بعض یورپی ممبران پارلیمنٹ کو اپنے جال میں پھنساتا۔مادی شرما اور سری وستوا گروپ نے بعض یورپی یونین پارلیمینٹیرینز کو پرائیویٹ طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر ،بنگلہ دیش، اور مالدیپ کے دورے کروائے اور اسے سرکاری دورے ظاہر کیا اور ان کے ذاتی بیانات کو یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کے سرکاری موقف کے طور پر پیش کیا گیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف، اس جھوٹی عالمی سازش کے پس پردہ محرکات میں مقبوضہ جموں و کشمیر ،دہشتگردی ،ہیومن رائٹس اور فیٹف معاملات پر پاکستان کے امیج کو داغدار بنانا تھا،اقوام متحدہ کے موقر اور معتبر اداروں کا نام غلط طور پر استعمال کیا گیا جبکہ بھارت نے جھوٹے پروپیگنڈے کی تشہیر کے لئے تھنک ٹینکس، محققین اور طلبا کو استعمال کیا گیا۔جمہوری عمل میں بیرونی مداخلت سے متعلق یورپی یونین کی خصوصی کمیٹی کے 26 جنوری، 2021 کو ہونے والے اجلاس میں، ای یو ڈس انفولیب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ایم ڈی نے آگاہ کیا کہ پاکستان کے خلاف ہیومن رائٹس کونسل اور جنیوا میں بیانات دلوانے کیلئے طلبا کو پیسوں سے بھرے سوٹ کیسز فراہم کیے گئے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستانی جرنلسٹ ارناب گوسوامی کی منظر عام پر آنے والی وٹس ایپ چیٹ نے پاکستان کے خلاف بھارتی مذموم عزائم کو مزید بے نقاب کر دیا ہے۔وزیر خارجہ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کی اس منظم سازش کا نوٹس لے۔ہم نے سوئٹزرلینڈ اور بیلجیئم میں متعلقہ حکام سے رابطہ کر کے انہیں ان جعلی این جی اوز کے فنڈز اور ان کی ترسیلات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خود ساختہ سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں ،اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک، ہمسایوں کے ساتھ معاندانہ رویے، اور بین الاقوامی رائے عامہ کو بگاڑنے کے جرائم کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اس وقت تک اپنی کاوشیں بروئے کار لاتے رہیں گے جب تک ہندوستان کو ان جرائم کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاتا۔

مزیدخبریں