(ویب ڈیسک)نور مقدم قتل کیس کا ٹرائل مکمل کرلیا گیا عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔فیصلہ 24فروری کو سنایا جائیگا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے ٹرائل مکمل ہونے پر نور مقدم کیس کا فیصلہ محفوظ کیا۔ نور مقدم قتل کیس میں ملزمان کے وکلا اور پراسیکوشن کے دلائل مکمل کر لیے گئے۔ نور مقدم قتل کیس میں مدعی مقدمہ کے وکلا شاہ خاور، نثار اصغر اور بابر حیات سمور نے دلائل مکمل کیے اور عدالت سے ملزموں کو سخت سے سخت سزا دینے کی استدعا کی۔نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے کا میڈیکل کروانے کی بھی درخواست دی گئی تھی جس کو عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ نور مقدم کو 20 جولائی 2021 کو اسلام آباد میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود میں قتل ہونے والی نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم نے بیٹی کے قتل کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:خاتون کا سابق شوہر پر اغوا کے بعد تشدد۔ایسا کام کیا کہ یقین کرنا مشکل
نور مقدم قتل کیس کا ٹرائل مکمل ، فیصلہ محفوظ
Feb 22, 2022 | 14:47:PM