(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم نے توشہ خانہ کی تفصیلات کے لیے درخواست پر عبوری تحریری حکم جاری کر دیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ توشہ خانہ کے سربراہ 23 فروری کو سیل ریکارڈ کے ساتھ ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، عدالت دیکھے گی کہ استثنی کا دعویٰ قانونی طور پر درست ہے یا نہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے سرکای وکیل کو عملدرآمد کے لیے حکم کی کاپی توشہ خانہ کے سربراہ کو بھیجنے کی ہدایت کر دی۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم نے نئی توشہ خانہ پالیسی کے لیے کمیٹی بنائی، سرکاری وکیل کے مطابق کمیٹی نے آئندہ کابینہ اجلاس کے لیے تجاویز دی ہیں، عدالتی حکم کے تحت سیکشن افسر نے سیل ریکارڈ جمع کرایا۔