بی بی سی کے دفاتر پر بھارتی حکومت کے چھاپے، معاملہ برطانوی پارلیمنٹ تک پہنچ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) بی بی سی نے گزشتہ دنوں نریندر مودی کی شدت پسند پالیسیوں پر ڈاکومنٹری جاری کی تھی جس کے ردعمل میں بھارتی حکومت نے بی بی سی پر پریشر ڈالنے کیلئے بھارت میں بی بی سی کے دفاتر پر چھاپہ مارا۔
اس حوالے سے برطانیہ کے پارلیمانی انڈر سیکرٹری ڈیوِڈ رٹلی نے 21 فروری کو معاملے پر پارلیمان میں بیان دیا۔ ڈیوِڈ رٹلی نے بیان بھارت کے ناقد برطانوی پارلیمنٹیرین تنمنجیت سنگھ دھیسی کے سوال پر دیا۔
Proud of our #PressFreedom and amazing journalists holding to account UK Govt and all parties.
— Tanmanjeet Singh Dhesi MP (@TanDhesi) February 21, 2023
Many worried that in #India, a nation with shared democratic values, they conducted raids on #BBC offices after a documentary airing.
Media must be able to work without fear or favour. pic.twitter.com/xUeVxmyC7P
برطانوی پارلیمنٹیرین تنمنجیت سنگھ دھیسی نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں بھارت کی جانب سے بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے پر تشویش ہے۔
اس کے جواب میں ڈیوِڈ رٹلی نے کہا کہ بھارتی حکومت کے سامنے بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے کا معاملہ اٹھایا جا چکا ہے اور اس قسم کے واقعات کے حوالے سے بھارتی سرکار کو ٹھوس مؤقف یا شواہد پیش کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں بی بی سی کے دفاتر پر بھارت کے چھاپوں پر بحث ہونے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات شدید متاثر ہوسکتے ہیں اور دنوں ملکوں میں موجود امن پسند حلقوں میں اس واقعے سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔