ن لیگ،پیپلز پارٹی ملاپ،پی ڈی ایم 2 فارمولا،پی ٹی آئی کی للکار کیا رنگ دکھائے گی؟

Feb 22, 2024 | 09:39:AM

Read more!

پتا پتا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے،جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے،میر تقی میر کے اس شعر کے مانند کل پورے ملک نے شہباز شریف،بلاول بھٹو زرداری اور اور آصف علی زرداری کی طرف سے ایک پریس کانفرنس سنی ۔جس میں مرجھائے چہروں کے ساتھ اگلی اتحادی حکومت (پی ڈی ایم ٹو) بنانے کا اعلان کیا گیا ۔اس طرح مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بالآخر حکومت سازی کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا ہے۔اتفاق رائے کے پیچھے چھپی کہانی ایک الگ بحث ہے لیکن اس اتفاق رائے میں یہ طے پایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف ،صدر مملکت آصف علی زرداری ،چئیرمین سینیٹ شیری رحمن اور اسپیکر شپ مسلم لیگ ن کے پاس ہو گئی۔پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ طے پانیوالے  والے معاہدے کے مطابق پہلے مرحلے میں پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی تاہم آئینی عہدے پیپلز پارٹی کو دیے جائیں گے۔گزشتہ روز یہ بریک تھرو اس وقت ہوا جب چند گھنٹے پہلے ہی بلاول بھٹو زرداری نے سپریم کورٹ کے احاطے میں واضع طور پر مسلم لیگ ن کے ساتھ کابینہ کا حصہ نہ بننے کا اعلان کیا ۔اور ساتھ میں یہ بھی کہا کہ اگر ساتھ مل کر چلنا ہے تو کسی اور کو ایک قدم پیچھے ہٹنا ہوگا۔اسی طرح پیر کی رات جب دونوں جماعتوں کے درمیان مذاکرات ہو رہے تھے تو پیپلز پارٹی کا وفد مشاورت کے لیے گیا تھا اور لوٹ کر نہیں آیا تھا۔ اس دوران ن لیگ کی کمیٹی پیپلز پارٹی سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتی رہی لیکن بات نہ بن سکی اور رات 11 بجے کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا تھا۔اگلے دن کی کوشش کے باوجود بھی جب رابطے بحال نہ ہوئے تو ذرائع کے مطابق ن لیگ کی کمیٹی نے شہباز شریف کو صورت حال سے اگاہ کیا جس کے بعد شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کے درمیان رابطہ ہوا اور بعض اطلاعات کے مطابق دونوں کے درمیان ملاقات بھی ہوئی اس کے بعد پیپلز پارٹی کا وفد بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں منسٹر انکلیو میں اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر پہنچا اور دونوں جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے بعد حتمی معاملات طے پائے، جس کے بعد زرداری ہاؤس میں پریس کانفرنس کے ذریعے اس کا اعلان کیا گیا۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں 

مزیدخبریں