وادی کالاش،امریکی شکاری کا نان ایکسپورٹیبل مارخور کا کامیاب شکار،مقامی لوگوں کا جشن

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ویب ڈیسک) پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخو کے شہر چترال میں وادی کالاش کے علاقے رمبور میں امریکی شکاری نے نان ایکسپورٹیبل مارخور کا کامیاب شکار کیا جس پر مقامی لوگوں نے جشن منایا۔
رپورٹ کے مطابق گول نیشنل پارک وائلڈ لائف ڈویژن کے ڈی ایف او رضوان اللہ یوسفزئی کی نگرانی میں رواں سال کا تیسرا اور کالاش وادی میں پہلا نان ایکسپورٹیبل شکار کیا گیا، جس کی سینگوں کی لمبائی 42 انچ ہے۔امریکی شکاری جیمز واکر کرافورڈ نے 10 سالہ مارخور کا شکار کیا، جس میں مقامی وائلڈ لائف حکام اور کمیونٹی کے نمائندے بھی موجود تھے۔وہاں کے رہائشی باشندوں نے مقامی روایات کے مطابق شکاری، وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے حکام اور کمیونٹی نمائندوں کا گرمجوشی سے استقبال کیا، اس موقع پر خصوصی جشن کا اہتمام بھی کیا گیا۔
وکیپیڈیا کے مطابق مارخور ایک قسم کا جنگلی بکرا جس کے سینگوں کا طول چار فٹ ہوتا ہے اور یہ گلگت اور کوہِ سلیمان میں پایا جاتا ہے، سانپ کھانا اسے مرغوب ہوتا ہے۔ مارخور کا نام تھوڑا عجیب ہے۔ پشتو اور فارسی زبان میں "مار" کے معنی ہیں سانپ اور " خور" سے مراد ہے کھانے والا یعنی " سانپ کھانے والا جانور"۔ ویسے یہ ایک چرندہ ہے اور سانپ نہیں کھا سکتا۔ اس کی وجہ تسمیہ شاید اس کے بَل دار سینگوں کی سانپ سے مشابہت ہو سکتی ہے یا اس جانور کا سانپوں کو مارنا۔ مقامی لوک کہانیوں کے مطابق مارخور سانپ کو مار کر اس کو چبا جاتا ہے اور اس جگالی کے نتیجے میں اس کے منہ سے جھاگ نکلتی ہے جو نیچے گر کر خشک اور سخت ہو جاتی ہے۔ لوگ یہ خشک جھاگ ڈھونڈتے ہیں اور اس کو سانپ کے کاٹنے کے علاج میں استعمال کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:حسن نصر اللہ کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے بیروت کی تمام ٹکٹیں فروخت