(24 نیوز) سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی 4سالہ صدارتی مدت مکمل ہونے سے چند گھنٹے قبل73 افراد کو صدارتی معافی دے دی۔صدر ٹرمپ نے 70دیگر افراد کی سزاؤں میں کمی کا صدارتی فرمان بھی جاری کیا۔
میڈیا رپورٹ کےمطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی معافی کا اعلان ایسے موقع پر کیا جب نو منتخب صدر جو بائیڈن اپنے عہدے کا حلف اٹھانے والے تھے۔ وہائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ نے جن افراد کو صدارتی معافی دی ہے ان میں صدر کے سابق کمپین مینیجر اور سینئر مشیر اسٹیو بینن بھی شامل ہیں۔سٹیو بینن پر امریکہ اور میکسیکو کے درمیان سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے جمع کئے جانے والے چندے میں خورد برد کا الزام تھا۔اسی طرح صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کیلئے چندہ دینے والے ایک نمایاں ڈونر ایلیٹ برائڈی کو بھی صدارتی معافی دی، جنہیں گزشتہ برس عدالت نے ’فارن لابنگ‘ قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیاتھا۔امریکی صدر نے ریا ست مشی گن کے شہر ڈیٹرائٹ کے سابق میئر ویم کلپٹرک کی سزا میں کمی کی۔ ویم کلپٹرک کو عدالت نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے رشوت ، ہفتہ خوری اور دھوکہ دہی کے جرم میں ۲۰؍ برس قید کی سزا سنائی تھی۔
صدر ٹرمپ نے لل ویان کے نام سے مشہور گلوکار ڈیان کارٹر جونیئر کی سزا میں بھی کمی کر دی، جنہیں عدالت نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا مجرم قرار دیا تھا۔یاد رہے کہ امریکہ میں صدر کو مجرموں کی معافی اور ان کی سزاؤں میں تخفیف کا اختیار حاصل ہے۔ لیکن ڈونالڈٹرمپ پر یہ الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ کہ انہوں نے اس اختیار کے بے تحاشہ استعمال کیا تھا، نیز وہ اس قانون کا استعمال اپنے قریبی یا حامی افراد کو بچانے کیلئے کرتے۔ ڈونالڈ ٹرمپ ا س سےب پہلے بھی کئی افراد کو اسی قانون کے تحت معاف کر چکے تھے۔ ان میں بیشتر ان کے اتحادی یا حامی ہی شامل تھے۔ ان میں صدر کی انتخابی مہم کے سابق مینیجر پال مینا فورٹ ، مشیر رسجر اسٹون، قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن اور صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کے والد چارلس کشنر شامل رہے ہیں۔