(24نیوز) پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی جانب سے براڈ شیٹ کے معاملے کی تحقیقات کیلئے حکومت کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کی تشکیل اور جسٹس (ر) عظمت سعید کی تقرری کو یکسر مسترد کردیا گیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر) عظمت سعید شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے رکن ہیں،یہ تقرری دراصل عمران صاحب اور ان کی حکومت کی بدنیتی ہے۔ عمران صاحب نے ثابت کر دیا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے نیچے کوئی بھی شفاف، آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات نہیں ہو سکتی۔عمران صاحب ہمت کر کے قوم کو صحیح بتائیں کہ آپ کو این آر او چاہیے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سے ہی تحقیقات کرانا براڈ شیٹ سے بڑا فراڈ ہے، ، نیب بطور ادارہ براڈ شیٹ سے پاکستان کو پہنچنے والے نقصانات کا ملزم ہے، یہ معاہدہ ہی پاکستانی عوام کو پہنچنے والے 10 ارب روپے کے نقصان کی وجہ بنے، قوم اپنی کمائی لوٹنے اور لٹانے والوں کا احتساب چاہتی ہے، زخموں پر نمک چھڑکنے والا مذاق نہیں، منتخب وزیر اعظم کے خلاف جے آئی ٹی کے ہیرے تلاش کرنے اور ان کی نگرانی کے کردار کو کیسے نظر انداز کیا جا سکتا ہے ؟۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری نیئر بخاری کا کہنا ہے کہ شیخ عظمت سعید کو سربراہ بنانے کا مقصد تمام ملبہ اپوزیشن اور سابقہ حکومتوں پر گرانا ہے۔براڈشیٹ معاملے کی تحقیقات عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔نیر بخاری کا کہنا تھا کہ شیخ عظمت سعید نیب پراسیکیوٹر رہے ہیں اور شوکت خانم اسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے رکن ہیں۔پیپلز پارٹی تحقیقاتی کمیٹی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتی ہے، براڈشیٹ انتہائی اہم معاملہ ہے، شفاف طریقے سے معاملے کی تحقیقات چاہتے ہیں۔