بدعنوان عناصر سے لو ٹی گئی رقوم کی واپسی اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم کی واپسی اور قومی خزانہ میں جمع کرانا اولین ترجیح ہے،یہ با ت چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اعلی سطحی اجلاس میں کہی ہے۔
تفصیلا ت کے مطا بق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین نے اعلی سطحی اجلاس میں نیب کی مجموعی صورتحال، خصوصا میگاکرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین حسین اصغر، پراسیکیوٹر جنرل سید اصغر حیدر اور ڈی جی آپریشن ظاہر شاہ نے شرکت کی ۔
جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کے بدعنوانی کے 1230 ریفرنسز ملک کی مختلف معزز احتساب عدالتوں میں زیر التوا ہیں جن کی مالیت 947 ارب روپے ہے۔ اربوں روپے کی میگا کرپشن کے مقدمات کی جلد سماعت کیلئے درخواستیں معزز احتساب عدالتوں میں دائر کی جائیں گی۔ متعلقہ مقدمات کو نیب آرڈیننس کی شق16(a)کے تحت قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
چیئرمین نیب نے معزز احتساب عدالتوں کے باہر بدعنوانی کے ثبوت تلاش کرنے والوںکومشورہ دیا ہے کہ نیب کو ہدف تنقید بنانے کی بجائے اپنی تمام تر توانائیاں معزز احتساب عدالتوں میں اپنے خلاف دائر نیب کے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دائر بدعنوانی کے ریفرنسز کے دفاع پر خرچ کریں۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر لوٹی 714 ارب روپے کی رقم برآمد کراچکا ہو ں، نیب پاکستان کو کرپشن فری بنانے کے لیے پرعزم ہے،مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جا سکے گا جہاں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔