(24 نیوز)پاکستان نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ بے ہودہ اور اشتعال انگیز اسلامو فوبیا پر مبنی فعل ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سویڈن میں ترک سفارتخانے کے باہر ایک احتجاج کے دوران قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی اور اسے نذر آتش کیا گیا، جس پر ترک حکومت نے استنبول میں سویڈش سفیر کو طلب کرلیا۔ترجمان دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا گھناؤنا فعل قابل مذمت ہے، یہ بے ہودہ اور اشتعال انگیز اسلامو فوبیا پر مبنی فعل ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے سے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچا ہے، ایسی کارروائیوں کا آزادی اظہار رائے سے کوئی تعلق نہیں۔ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسلام امن کا مذہب ہے اور پاکستان سمیت دنیا کے مسلمان تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عالمی براداری کو اِن اصولوں کی مکمل حمایت کرنی چاہئے، عالمی برادری کو اسلاموفوبیا، زینوفوبیا اور عدم برداشت کیخلاف یکسان مؤقف اختیار کرنا چاہئے۔مذہب اور عقائد کی بنیاد پر تشدد کے خلاف بھی مل کر کام کرنا ہوگا، قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر سویڈن کے حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ضرور پڑھیں : خیرات کا پیسہ سرمایہ کاری پر لگانے والےعمران خان صادق اور امین ہیں؟
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے فعل کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اقدام قرار دیا ہے ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دائیں بازو کے ایک انتہا پسند کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھنائونے فعل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ آزادی اظہار کے لبادہ کو دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا، یہ اقدام ناقابل قبول ہے ۔