(24 نیوز)اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر عنایت حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں کیو آر کوڈ استعمال کرنے میں دنیا میں سب سے پیچھے ہے۔ ٹیکس پہلا فوکس ہونے کے باعث کیو آر کوڈ انسٹال ہونے میں مشکلات ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال بینک کارڈز کے استعمال پر 138 ملین ڈالر فیس کی مد میں ادا کیے، مرچنٹ کیو آر انسٹال کرتے ہی ایف بی آر نوٹس بھیج دیتا ہے جس کے بعد مرچنٹ گھبرا جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس پہلا فوکس ہونے کے باعث کیو آر کوڈ انسٹال ہونے میں مشکلات ہیں، خزانہ کمیٹی نے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک سے 6 ماہ میں پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کیو آر کوڈ کو ہر مرچنٹ کے پاس انسٹال ہونا چاہیے، مرچنٹ کو آن بورڈ کرنا، فارم فل کرنا، اکاؤنٹ کھلوانے جیسے مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کیو آر کوڈ استعمال کرنے کیلئے کنزیومرز کو فیسیلیٹیشن فراہم کی جانا ضروری ہیں۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے یہ بھی کہا کہ مرکزی بینک الیکٹریکل وہیکل کی سپورٹ کے لیے کوئی ری فنانسنگ اسکیم نہیں دے گا، ری فنانسنگ سمیت کوئی اسکیم ایگزم بینک کے ذریعے ہی متعاررف کرائی جاسکے گی۔
یہ بھی پڑھیں:راکھی ساونت نے وسیم اکرم اور دوسری شادی کے حوالے انوکھی خواہش کا اظہار کر دیا؟