(24 نیوز) پاکستان کے سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کی تحقیقات میں پیش رفت،قاتل ظاہر کے ذہنی مریض ہونے کے ثبوت نہیں ملے، لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے مقتولہ نور مقدم کے والدین اور قاتل کے والد کے بیانات بھی قلم بند کرلئے ہیں۔ملزم ظاہر کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ واقعے میں زخمی ہونے والے امجد کی حالت تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے تاحال اس کا بیان ریکارڈ نہیں ہوسکا۔
پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے مقتولہ،زخمی امجد اور ملزم کے سیمپل فرانزک کے لئے بھجوا دیئے گئے ہیں اور ملزم کے گھر ایف سیون میں دو سکیورٹی گارڈز کے بیانات بھی قلم بند کر لئے گئے۔ جائے وقوعہ سے آلہ قتل برآمد کیا گیا ہے اور اب قاتل اور مقتولہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کا انتظار ہے۔
دوسری جانب سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ نیول انکرچ میں ادا کی گئی جس میں پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر و سابق سیکرٹری خارجہ ریاض کھوکھر نے شرکت کی۔ نماز جنازہ میں مقتولہ کے عزیز واقارب کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد میں تھانہ کہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔
خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا۔ لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا تھا۔ واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں۔
قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا اور وقوعہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ظاہر جعفر معروف بزنس مین ذاکر جعفر کا بیٹا ہے اور مقتولہ نور مقدم کا دوست تھا۔
آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے بھی سینئر افسروں کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔
پولیس نے تفتیش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی جس میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن ،ایس پی سٹی زون ،اے ایس پی کوہسار، ایس ایچ او کوہسار اور انوسٹی گیشن آفیسر کوہسار شامل ہیں۔
پولیس نے قتل میں ملوث ملزم ظاہر جعفر کا 3 دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔ آئی جی اسلام آباد نے تفتیشی ٹیم کو حقائق پر مبنی اور قانون کے مطابق سختی سے تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ شوکت علی مقدم جنوبی کوریا اور قازقستان میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 3 اوباش بھائیوں کا ملازمہ پر تشدد۔۔ ہڈی توڑ دی