کون بیٹھے گا تخت لاہور کی گدی پر ؟ فیصلہ آج ہوگا

Jul 22, 2022 | 10:17:AM
وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب،پرویز الہی،حمزہ شہباز،مسلم لیگ ق،مقابلہ
کیپشن: وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن ’رن آف‘ کی طرز پر ہوگا/ فائل فوٹو، گوگل سورس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز) کون بیٹھے گا تخت لاہور کی گدی پر ؟ فیصلہ آج ہوگا۔ صوبائی اسمبلی میں وزیراعلیٰ کا انتخاب سہ پہر چار بجے ہوگا۔ مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ مسلم لیگ ق کے چوہدری پرویز الہٰی پھر آمنے سامنے ہیں۔

 پنجاب اسمبلی میں مہمانوں کا داخلہ بند ہوگا، میڈیا پریس گیلری سے کوریج کرے گا، موبائل فون لے جانے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے نومنتخب 15، مسلم لیگ ن کے 3 اور ایک آزاد رکن نے حلف اٹھا لیا جو ووٹنگ میں حصہ لیں گے۔

 یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے قبل پرویز الہی نے بڑا قدم اٹھالیا

یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: چودھری نثار کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعرات کو چیئرمین عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے پی ٹی آئی اور ق لیگ پنجاب کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں 186 ارکان شریک ہوئے۔

 اس حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ ‏لاہور کے مقامی ہوٹل میں پی ٹی آئی اور ق لیگ پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں 186 اراکین شریک ہوئے۔

 دوسری جانب ن لیگ کی جانب سے حتمی نمبرز جاری نہیں کیے گئے البتہ گزشتہ روز عطا تارڈ کا کہنا تھا کہ ان کے تعداد 180 کے قریب ہیں۔

 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی الیکشن کے بعد پنجاب میں اپوزیشن کا پلڑا بھاری ہو گیا، پی ٹی آئی کے 178 اور مسلم لیگ ق کے 10 ارکان کو ملا کر اپوزیشن ارکان کی تعداد 188 ہوگئی۔

ضمنی الیکشن میں 4 نشستوں پر کامیابی کے بعد مسلم لیگ ن کے پنجاب میں 168 ارکان ہوگئے تاہم ایک رکن نے ابھی حلف نہیں اٹھایا ہے اور اس کا ووٹ کھٹائی میں پڑتا نظر آرہا ہے۔

 اگر اس رکن نے حلف اٹھالیا تو ن لیگ 168، پیپلزپارٹی 7، آزاد 3 اور راہ حق پارٹی کے ایک ووٹ کے ساتھ حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 179 بنتی ہے۔

 پنجاب اسمبلی میں ہونے والے وزیر اعلیٰ پنجاب کے الیکشن میں ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو خط لکھ کر سکیورٹی کا مطالبہ کر دیا۔

 خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی حدود اور ایوان میں بھی پولیس تعینات کی جائے، تمام سکیورٹی انتظامات یقینی بنائے جائیں تاکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق وزیراعلیٰ کا انتخاب کرایا جاسکے۔

خیال رہے یکم جولائی کو سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا دوبارہ انتخاب 22 جولائی کو ہوگا۔

 دوران سماعت یہ بات سامنے آئی کہ تحریک انصاف کے وزیراعلیٰ کے متفقہ امیدوار پرویز الہٰی اور ن لیگ کے حمزہ شہباز نے 22 جولائی کو وزیراعلیٰ پنجاب کے دوبارہ انتخاب پر اتفاق کر لیا ہے۔

 سپریم کورٹ نے اپنے زبانی حکم میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن اب 22 جولائی کو ہوگا اور اس حوالے سے تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

واضح رہے وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن ’رن آف‘ کی طرز پر ہوگا یعنی جو بھی امیدوار زیادہ ووٹ لے گا وہ وزیراعلیٰ منتخب ہوجائے گا۔