لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو پنجاب اسمبلی کے اندر جانے سے روک دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب پولیس کو پنجاب اسمبلی کے اندر جانے سے روک دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ امن و امان کی صورتحال پیدا ہونے کے بعد طلب کرنے پر ہی پولیس اندر جا سکے گی، پنجاب پولیس پنجاب اسمبلی کے باہر کھڑی رہے گی۔ جسٹس مزمل اختر شبیر نے پنجاب اسمبلی میں پولیس طلب کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:نمبر گیم کیسے مکمل کی جائے؟ ن لیگ نے بڑی چال چل دی
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں پولیس تعیناتی پر پاکستان تحریک انصاف نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔
پہلے اسپیکر پنجاب اسمبلی اور وزارت اعلیٰ پنجاب کے امیدوار چوہدری پرویز الہیٰ نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں آئی جی پنجاب کو اسمبلی ہال میں داخلے سے روکنے کی استدعا کی گئی۔
اب تحریک انصاف کی ایم پی اے زینب عمیر نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو قانونی نوٹس بھجوایا ہے، جس میں کہا گیا کہ آپ نے پہلے بھی سولہ اپریل کو پنجاب اسمبلی کا ماحول خراب کیا، پولیس نے خواتین ،بزرگ ممبران کوتشدد کا نشانہ بنایا۔
قانونی نوٹس کے متن میں کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے کل پولیس، چیف سیکریٹری کو اسمبلی کے باہرسکیورٹی کا حکم دیا جبکہ ڈپٹی اسپیکر نے آئی جی پنجاب کو خط لکھ دیا جو کہ توہین عدالت ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے موقف اپنایا کہ آئی جی پنجاب ڈپٹی اسپیکر اسمبلی کے خط پر عملدرآمد نہ کریں، اگر ڈپٹی اسپیکر کے خط پر عملدرآمد کیا تو آپ توہین عدالت کے مرتکب ہونگے۔