(رانا زاہد اقبال) گوجرانوالہ میں تھانہ ماڈل ٹاون کے علاقہ میں ایک روزقبل ہونیوالے نوجوان کے قتل کے معاملے میں نیا موڑ آ گیا، سی سی ٹی وی فوٹج آنے سے پولیس کا بھانڈا پھوٹ گیا۔
ایک روز قبل گوجرانوالہ کے تھانہ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے نوجوان کے قتل کا معاملہ مزید پچیدگی کا شکار ہو گیا، کہانی میں نیاموڑ آگیا، مقتول کے ورثاء بھی میدان میں آگئے، نوجوان سفیان کے قتل کا مقدمہ پولیس نے نامعلوم افرادکے خلاف درج کیاتھا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا سرکاری ملازمین کیلئے بڑا دھچکا، مفت بجلی، پٹرول اور بیرونِ ملک دوروں پر پابندی
نوجوان کے قتل کے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی جس نے پولیس کا بھانڈاپھوڑدیا، سی سی ٹی وی فوٹج کے مطابق فائرنگ کرنے والےچاروں افراد پولیس اہلکارنکلے۔
ورثاء نے الزام عائد کیا ہے کہ 3 بچوں کے باپ سفیان کو ناحق پولیس اہلکاروں نے قتل کیا، پولیس اہلکاربھتہ لینے آئے تلخ کلامی پہ مقتول بھائی کوبچانے آگے آیا، سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کی فائرنگ سے بیٹاقتل ہوا، سی سی ٹی وی فوٹیجز سے تھانہ گرجاکھ کے اہلکاروں کی شناخت کی ہے، پولیس نے دباؤ ڈال کر اپنی مرضی کا مقدمہ درج کیاہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کا وزیر اعلیٰ کون ہو گا؟ لیگی رہنما نے بڑا اعلان کر دیا
ورثاء نے مزید الزام عائد کیا کہ اہلکاروں میں اے ایس آئی عثمان، اے ایس آئی سلمان، سب انسپکٹر وقار اور نائب محررنویدچیمہ شامل ہیں۔ جبکہ مقتول کے بیٹےکا کہنا ہے کہ میرے پاپا کو پولیس والوں نے گولی ماری ہے۔ ننھے بچے نے آنکھوں دیکھاحال بتادیا، سہمے ہوئے چہرے بھی حالات بتانے لگے۔
دوسری جانب ڈی ایس پی عارف خان کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد کی ہی فائرنگ سے نوجوان قتل ہوا، سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مددسے تفتیش کررہے ہیں۔