(وقاص عظیم)پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن(پی آئی اے) کی نجکاری پر قائمہ کمیٹی نجکاری کو بریفنگ کے دوران وزیر نجکاری علیم خان نے دعویٰ کیا کہ پی آئی اے ایک سال کے دوران منافع بخش بن جائیگی ۔
پی آئی اے نجکاری بریفنگ کے دوران بتایاگیا کہ فنانشل ایڈوائزر نے پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے کی تجویز دی ہے ،وفاقی کابینہ فیصلہ کرے گی کہ پی آئی اے کے کتنے فیصد شیئرز فروخت ہونے ہیں ،7جون سے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل شروع ہے ،یکم جولائی کو 6 پارٹیوں کے ساتھ بڈنگ میٹنگز کی گئی ہے ۔
پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولی کا عمل شروع کیا جائے گا ،نجکاری سے پرائیویٹ سرمایہ کار پی آئی اے پر 4 سے 5 سو ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کریں گے ،حکومت کے پاس پی آئی اے پر 4،5 سو ملین ڈالرز خرچ کرنے کے لیے وسائل نہیں ہیں ،وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ کاروبار کرنا حکومتوں کا کام نہیں ہے ،پی آئی اے میں سالانہ 100 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے ،پی آئی اے کی نجکاری سے 100 ارب روپے کا نقصان ختم ہوگا ،2015 کے بعد پی آئی اے کے نقصانات 200 ارب روپے سے بڑھ کر 800 ارب روپے ہوگئے ۔
عبدالعلیم خان نے دعوی کیا کہ پی آئی اے ایک سال میں منافع بخش ہوسکتی ہے ،اگر پی آئی اے کو پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کیا جائے تو یہ منافع بخش بن جائے گی ،
سی ای او پی آئی اے نے بتایا کہ سال کے آخر تک یورپ کے لیے پی آئی اے کی براہ راست پروازیں شروع ہوجائیں گی ،سول ایوی ایشن سے کچھ ممالک نے وضاحتیں مانگی ہیں ،بعض ممالک نے سیفٹی انتظامات سے متعلق وضاحت مانگی ہے ،ٹی سی او بورڈ کا اجلاس موسم گرما میں ہوگا ۔
سی ای او پی آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ ٹی سی او بورڈ میں پی آئی اے کی براہ راست پروازیں شروع کرنے کی منظوری کا امکان ہے ،یو کے اور بریگزٹ الگ الگ ہوچکے ہیں ،یوکے ڈی ایف ڈی کے ساتھ معاہدے کی تجدید کی درخواست دی گئی ہے ،امریکہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے لیے درخواست دی گئی ہے۔