(ویب رپورٹ)بھارت کی ریاست اتر پردیش میں اے ٹی ایس کی ٹیم نے پیر کو دہلی کےجامعہ نگر علاقہ میں واقع اسلامک دعوۃ سینٹر کے عمر گوتم اور انکے ساتھی مفتی جہانگیر عالم قاسمی کو تبدیلی مذہب کروانے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر دوسرے مذاہب کے غریب اور کمزور طبقہ کے افراد کو شادی وغیرہ کی لالچ دے کر مذہب تبدیل کرانے کا الزام ہے۔ بھارتی پولیس نے روایتی طریقہ اپناتے ہوئے ان پر اس کام کیلئے پاکستان سے فنڈ حاصل کرنے کا مضحکہ خیزالزام عائد کیا ہے۔
بھارتی اخبار کی ویب رپورٹ کے مطابق اے ڈی جی پرشانت کمار نے پولیس ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کرکے بتایا کہ ان مذہبی رہنمائوں کو اس کیلئےبیرونی ممالک سے فنڈ ملتا تھا۔اے ٹی ا یس کا دعویٰ ہے کہ ان کے تعلقات پاکستان کی خفیہ ایجنسی سے ہونے کے بھی ثبوت ملے ہیں۔ پولیس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ابتدائی تفتیش میں1000سے زائد افراد کولالچ دے کر مذہب تبدیل کرانےکی بات سامنے آئی ہے جن میں سے 350افراد کو گزشتہ ایک سال میں مسلمان بنایاگیاہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی پولیس کو کافی دنوں سےشکایت مل رہی تھی کہ کچھ لوگ اتر پردیش میں معذوروں کے سکولوں میں زیر تعلیم غریب اور کمزور طبقہ کے لڑکوں اور لڑکیوں کو روپے اور شادی وغیرہ کا لالچ دے کرمذہب تبدیل کرا رہے ہیں ۔ اے ٹی ایس کے دعوے کے مطابق جب ٹیم نے چھان بین شروع کی تو پتہ چلا کہ یہ کام ایک خاص گروہ کررہا ہے جس نے نرسنگھانند سرسوتی کے ڈاسنہ میں واقع مندر میں داخل ہونے والے وجے نامی ایک شخص کو بھی اسی طرح کا لالچ دیا تھا۔ پولیس نے وجے سے پوچھ گچھ کی تو معلوم ہواکہ اسکو جامعہ نگر کےدھن راج سنگھ گوتم عرف عمر گوتم نے مذہب تبدیل کرنےکے لئے تیار کیا تھا ۔ وجے کی نشاندہی پرپولیس نے عمر گوتم کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تومعلوم ہواکہ جامعہ نگر میں واقع اسلامک دعوۃ سنٹر کے مفتی مولانا جہانگیر عالم قاسمی کے کہنے پر یہ لوگ اپنامذیب تبدیل کر رہے ہیں۔ یہ بھی دعویٰ کیاگیا ہے کہ پولیس کو ان مذہبی رہنمائوں کے کھاتوں میں دوسرے ممالک سےروپے آنے کے ثبوت بھی ملے ہیں۔ اے ٹی ایس کی ٹیم نے مفتی جہانگیر عالم قاسمی کو گرفتا رکرکرلیا۔ مزید گرفتاریوں کا بھی اندیشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور نے کراچی کو شکست دیدی،حضرت ﷲ زازئی کی جارحانہ بیٹنگ