(24 نیوز ) وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کا 24جون کو کانفرنس بلانے کا اعلان اشارہ کرتا ہے کہ سب اچھا نہیں ہے ،بھارت سرکار کو کھلا چیلنج ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں آزادانہ ریفرنڈم کروائے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرشاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگرمقبوضہ کشمیر میں یکطرفہ اقدامات مسترد ہوئے تو بھارت کو فیصلوں پر نظرثانی کرنا ہو گی،تمام کشمیری 5اگست کے اقدامات کے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔ بھارتی حکومت کے ساتھ اقتدار میں شریک رہنے والوں نے بھی مودی کے اقدامات کو مسترد کیاہے۔
شا ہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے ملاقات ان کا نکتہ نظر سن کر میری پریشانی میں اضافہ ہوا، افغانستان کی داخلی صورت حال تشویشناک ہے ،وہاں کوئی اتحاد دکھائی نہیں دیتا،60فیصد فوجی انخلا کے بعدبھی اگر طالبان سے مذاکرات تعطل کا شکار رہے تو باعث تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو ،افغان صدر اشرف غنی نے آرمی چیف، وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کو تبدیل کیا،تبدیلیاں اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ خود حالات سے مطمئن دکھائی نہیں دیتے ،پاکستان امن میں شراکت داری کیلئے تیار ہے اوررہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:وفاقی کابینہ نے موٹرویز اور ہوائی اڈے گروی رکھنے کی منظوری دیدی