(24نیوز) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ایف آئی اے حکام نے دوبار پوچھ گچھ کی۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف ایف آئی اے حکام کے سامنے تحقیقات کے لیے پیش ہوئے اور مسلسل آدھے گھنٹے تک سوالوں کے جواب دئیے۔
ذرائع کے مطابق آدھے گھنٹے کی تفتیش کے بعد جب شہباز شریف واپس جانے کےلئے گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوئے تو اچانک گاڑی روک کر انہیں دوبارہ تحقیقات کے لئے بلا لیا گیا تاہم یہ پتا نہیں چل سکا کہ کس کے کہنے پر شہباز شریف کو دوبارہ بلایا گیا، اس بارے میں ایف آئی اے حکام نے کچھ بھی بتانے سے گریز کیا۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق شہباز شریف ایف آئی اے کو مطمئن نہ کر سکے جس کے باعث انہیں دوبارہ طلب کئے جانے کا امکان ہے ۔شہباز شریف نے منی لانڈرنگ الزام سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ کسی قسم کے غلط کام میں ملوث نہیں رہا ،بزنس اکا ؤنٹس کو سلمان شہباز دیکھتے تھے ۔25 ارب کلرک اور نائب قاصدوں کے اکاؤنٹس میں منتقل ہونے کامجھے کوئی علم نہیں ۔میں العریبیہ اور رمضان شوگر ملز کا صرف ڈائریکٹر تھا۔ اکاؤنٹس کے معاملات میرے نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں۔مفتی عزیز الرحمٰن کی گرفتاری پرحریم شاہ کا ویڈیو بیان بھی سامنے آ گیا
شہباز شریف کو گاڑی سے اتار کردوبارہ تفتیش کی گئی۔۔لیگی صدر ایف آئی اے کو مطمئن نہ کر سکے
Jun 22, 2021 | 22:32:PM