آرمی چیف کس کو تعینات کرنا تھا؟ عمران خان نے وضاحت کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کیا ہے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو کوئی ضرورت نہیں کہ اپنا آرمی چیف لائے۔ کیا ہمارے مفاد میں ہے کہ ہم امریکا کو اڈے دیں؟ جب ان کو سمجھاتا تھا تو مجھے طالبان خان کہتے تھے۔دہشت گردی کے خلاف ہم نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ ہماری قربانیوں کو تسلیم نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ خرم دستگیر نے کہا عمران خان اپنا آرمی چیف لگوانا چاہتا تھا۔ میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لگاؤں۔ نواز شریف ہمیشہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لیکر آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں فوج سے ڈر ہوتا ہے کیونکہ انٹیلی جنس کے پاس چوری کی رپورٹ ہوتی ہے۔ جو رجیم چینج ہوتا ہے وہ امریکا اپنے مطلب کے لیے کرتا ہے۔ کیا ہمیں ٹشو پیپر کی طرح ایسے استعمال ہونا چاہیے؟ ہم پہلے بھی استعمال ہوئے اور ڈر کر استعمال ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پہلی مرتبہ ان کی حکومت نے اقوام متحدہ میں اٹھایا۔ قوم غیرت پر کھڑی ہوتی ہے۔ نظریے پر کھڑی ہوتی ہے۔ آئندہ کسی کی جرات نہیں ہوگی کہ ایسا مراسلہ پاکستان کو بھیجے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مغرب کو سب سے بہتر جانتا ہوں۔ وہاں کوئی ضمانت پر شخص نوکری نہیں لے سکتا۔ دکھ اس بات کا ہوتا ہے کہ چور ڈاکوؤں کو ہم پر مسلط کردیا گیا۔
انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوچتا تھا کہ کیسے شہباز شریف کو ملک کا وزیراعظم بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیوٹرلز سے بات کی۔ انہیں بتایا کہ شہباز شریف پر 16 ارب منی لانڈرنگ کے کیس ہیں۔ اداروں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ نہیں تو تمام ادارے تباہ ہوجائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر ڈالرز کی برسات، مفتاح اسماعیل نے خوشخبری سنادی
دہشت گردی کے باعث اسلام آباد ایک قلعہ بنا ہوا تھا ،میں نے ٹریول بک لکھی تھی، سب سے زیادہ انگریز فوجی وزیرستان میں مرا تھا،وزیرستان فوج بھجوا کر بہت بڑا ظلم کیا گیا،جب حکومت تبدیل کی گئی تو میڈیا پر پیسہ چلا، کیا ہمارے مفاد میں ہے کہ ہم امریکہ کو اڈے دیں؟
امریکا کا ایجنڈا اسرائیل کو تسلیم کرو ،کشمیر کو بھول جاو،امریکا چاہتا ہے ہندوستان مضبوط ہو اور چین کے مقابلے میں آجائے،امریکا کا مقصد ہماری بہتری نہیں اس نے اپنا مقصد پورا کرلیا۔