کنول آفتاب کے تشدد کرنے والے شوہر سے متعلق مشورے پر ریحام خان کا ردعمل

Jun 22, 2023 | 11:36:AM

(ویب ڈیسک) معروف ٹک ٹاکر کنول آفتاب کی جانب سے انسٹاگرام پر فالوورز کے سوالات جواب دینے کے دوران تشدد کرنے والے شوہر کو برداشت کرنے کا نُسخہ بتانے پر ریحام خان نے اپنے موقف کا اظہار کر دیا۔

دو مرتبہ طلاق کے تلخ تجربے سے گزرنے والی ریحام تیسری بار اپنا گھربساچکی ہیں۔ انہوں نے کنول کے ان خیالات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چند مشورے دیے۔

انسٹا گرام پر 30 لاکھ فالوورز رکھنے والی کنول نے خاتون کو تشدد کرنے والے شوہر کو برداشت کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ ایک خاتون کی جانب سے پوچھا گیا تھا کہ اگر کوئی شوہربہت زیادہ تشدد کرتا ہو اور کوئی ملازمت بھی نہ کرتا ہو تو کیا طلاق لے لینی چاہیے؟۔

جواب میں کنول نے لکھا، ’اسے سپورٹ کرنے اور بہتری کی جانب لانے کی کوشش کریں، طلاق لینا کوئی راستہ نہیں ہے۔‘

ریحام نے کنول کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ ٹک ٹاکر جوڑی (کنول اور ذوالقرنین ) بہت پسند ہیں لیکن یہ خواتین کی جانب سے دوسری خواتین کی حمایت نہ کرنے کی ایک مثال ہے۔

انہوں نے اپنا موقف بتاتے ہوئے لکھا کہ طلاق اپنے آپ کو ایک ایسے شخص سے بچانے کا حل ہے جو آپ کو جسمانی وذہنی زیادتی کا نشانہ بناتا ہے۔ آپ ایسے شخص کے ساتھ نہیں رہ سکتے جو بدسلوکی کرتا ہے لیکن اس کے پاس نوکری ہے، آپ کو اسے چھوڑ دینا چاہیئے۔

ریحام نے واضح کیا کہ بدسلوکی کرنے والے کو بہتر برتاؤ کرنے کی ترغیب نہیں دی جاسکتی اور آپ کو کسی بھی بدسلوکی کرنے والے شخص کی حمایت نہیں کرنی چاہئے۔

انہوں نے کنول کو یہ مشورہ بھی دیا کہ آپ کو اپنی زندگی بہتراور محفوظ بنانے والی خواتین کی حوصلہ شکنی نہیں کرنی چاہئے۔

اپنی ٹویٹ میں ریحام نے کنول اور ذوالقرنین کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ کہ وہ اپنی مقبولیت پاکستانیوں کو صحیح پیغام دینے کے لیے استعمال کریں۔

ریحام کی اس ٹویٹ پر ایک صارف نے ان سے استفسار کیا کہ ’ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ ایسا کرنے سے حالات بد سے بدتر ہوجائیں گے اور اگرکوئی جنوب ایشیائی خطے میں رہ رہا ہے تو اس اقدام کو بدنامی سمجھاجائے گا۔’

جواب میں ریحام نے اپنی پہلی شادی کے تناظر میں لکھا، ”میں نے سالوں تک طلاق نہیں لی کیونکہ مجھے یہ بتایا گیا تھا۔ تاہم طلاق کے بعد مجھے کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ دونوں طلاقوں کے بعد میں ہمیشہ مالی طور پر زیادہ مستحکم اور خوش رہی ہوں۔ پہلی طلاق کے بعد بھی شادی کیلئے میرے پاس بہتراورزیادہ پروپوزلز تھے اور دوسری طلاق کے بعد مجھے ایک ایسا شوہر ملا جو مجھے واقعی پسند ہے۔ لہٰذا اس بدنامی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور اسے شکست دی جا سکتی ہے۔“

مزیدخبریں