(24 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی بازیابی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔
اس موقع پر عدالت نے کہا کہ اگر اعظم خان کسی ادارے کی تحویل میں ہیں تو سوموار تک عدالت کو آگاہ کریں۔
اس کے جواب میں اسلام آباد پولیس کے نمائندے نے بتایا کہ تمام متعلقہ اداروں کو خطوط لکھے ہیں، جواب کا انتظار ہے۔
اعظم خان نیب کی تحویل میں بھی نہیں ہیں، نیب نے عدالت کو آگاہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیے: فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیس، 9 رکنی بنچ ٹوٹنے کے بعد نیا بنچ تشکیل
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سوموار تک معلوم کرکے بتائیں اعظم خان کہاں ہیں۔
ایس ایچ او تھانہ کوہسار بھی عدالتی حکم پر عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ اعظم خان کے گھر کے سی سی ٹی وی کیمرے فعال نہیں، اعظم خان خود گاڑی چلا کرگئے اس کے بعد سے لاپتہ ہیں۔
اس حوالے سے پبلک پراسیکیوٹر طاہر کاظم نے کہا کہ اعظم خان کی تلاش کیلئے کوششیں جاری ہیں، جیو فینسنگ بھی کروا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیف سٹی کیمروں میں بھی اعظم خان کی گاڑی نہیں آئی۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت سوموار تک ملتوی کردی۔