(24نیوز)ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد بڑھنے پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر ( این سی او سی ) کے آج ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیز ہونے پر ملک میں پابندیاں سخت کرنے پر غور کیا جارہا ہے، تاہم اس کا حتمی فیصلہ این سی او سی کرے گی۔ فیصلوں پر مکمل عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر بھی غور ہوگا۔ ہاٹ اسپاٹ ایریاز سے متعلق مزید سخت ایس او پیز، تجارتی مراکز، سیاحتی سرگرمیوں سے متعلق نئے پالیسی پر بھی غور کیا جائے گا۔متاثرہ علاقوں میں سخت لاک ڈاؤن، کرونا پھیلاؤ والے علاقوں کو ریڈ زون قرار دینے اور امتحانات کیلئے کھلے سکول بند کرنے کی تجاویز زیر غور آئیں گی۔وفاقی دارالحکومت میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے لئے دفعہ ایک سو اٹھاسی نفاذ کئے جانے کا امکان ہے۔ دفعہ ایک سو اٹھاسی کے تحت کرونا کے ایس او پیز پرعمل نہ کرنے والے دکاندار کو گرفتار کیا جاسکے گا۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کی تیسری لہر جاری، جس کے دوران کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب خصوصاً اس سے متاثر ہوا ہے، جس کہ وجہ برطانیہ سے آنے والا کرونا سے مماثلت رکھنے والا وائرس ہے، جس کی شدت کہیں زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں 24 گھنٹے کے دوران کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 8 اعشاریہ 7 فیصد رہی جبکہ کرونا وائرس سے ایک دن میں مزید 44 افراد جاں بحق ہوگئے۔
دوسری جانب اتوار کے روز پریس کانفرنس سے خطاب میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سربراہ پروفیسر اشرف نظامی کا کہنا تھا کہ ملک میں مکمل لاک ڈاؤن لگایا جائے اور عوام کو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فی الفورملک بالخصوص پنجاب میں ہنگامی حالت نافذ کرے۔