کورونا سےبھارتی سائنس دان پریشان۔۔گائتری منتر سے علاج کی اجازت

Mar 22, 2021 | 19:32:PM
 کورونا سےبھارتی سائنس دان پریشان۔۔گائتری منتر سے علاج کی اجازت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)بھارت میں سائنس دانوں اور ڈاکٹروں کو یہ پتہ لگانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ آیا ہندو دھرم کی مقدس کتاب وید میں شامل گائیتری منتر سے کورونا کے مریضوں کا علاج ممکن ہے؟۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کے محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون سے ملک کے اہم ترین ہسپتالوں میں سے ایک آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)رشی کیش میں سائنس داں اور ڈاکٹر یہ تحقیق کر رہے ہیں کہ آیا ہندوﺅں کی مقدس کتاب وید میں شامل انتہائی اہم سمجھے جانے والے گائیتری منترکو پڑھنے سے کورونا کے مریضوں کو صحت یاب ہونے میں مدد ملتی ہے یا نہیں۔بھارت میں طبی سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والے حکومتی ادارے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)نے اس کے کلینیکل ٹرائل کی اجازت دے دی ہے۔
 انسانوں کی صحت پر پڑنے والے کسی بھی طرح کے اثرات کے طبی مطالعے کے لیے آئی سی ایم آر کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔ اس پر آنے والا خرچ حکومت کا محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی برداشت کرے گا۔ کووڈ کے درمیانی علامات والے بیس مریضوں پر یہ تجربہ کیا جائے گا۔ انہیں دو مساوی گروپوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ ایک گروپ کو کووڈ انیس کے علاج کے لیے مقررہ دوائیں دی جائیں گی جب کہ دوسرے گروپ سے معمول کے علاج کے ساتھ ساتھ چودہ دنوں تک گائیتری منتر پڑھوایا جائے گا اور ان سے یوگا کی ایک مخصوص مشق پرانایم آسن کرائی جائے گی۔اس کے بعد یہ دیکھا جائے گا کہ دونوں طریقہ علاج سے دونوں گروپوں کے مریضوں پر کیا اثرات مرتب ہوئے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ جن مریضوں نے گائیتری منتر پڑھا اور پرانایم یوگا کیا ان میں صحت یاب ہونے کی رفتار اور شرح کتنی رہی۔
 علاج شروع کرنے سے قبل دونوں گروپوں کے تمام بیس مریضوں کی مختلف طرح کی طبی جانچ بھی کی جائے گی۔چودہ دن کے تجربے کے بعد تمام بیس مریضوں کی دوبارہ طبی جانچ کی جائے گی اور یہ دیکھا جائے گا کہ آیا گائیتری منتر پڑھنے والے اور پرانایم یوگا کرنے والے مریضوں میں عام دواوں کے ذریعہ علاج کرانے والے مریضوں کے مقابلے میں کوئی فرق پڑا یا نہیں۔
ڈاکٹر یہ پتہ لگانے کی بھی کوشش کریں گے کہ جن مریضوں نے گائیتری منترپڑھا تھا ان میں مایوسی، پریشانی اور اضمحلال جیسی کیفیتوں میں کمی آئی یا نہیں۔ایمس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ کورونا وائرس بنیادی طور پر انسانوں کے نظام تنفس کو متاثر کرتا ہے۔ گائیتری منتر ہندووں کے متبرک ترین دعاوں میں سے ایک ہے۔ کورونا وائرس کا کوئی موثر علاج یا ویکسین اب تک تیار نہیں ہو سکا ۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ایسے وقت میں جب کہ سائنس داں اس وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے کسی معجزاتی دوا یا ویکسین تیار کرنے میں دن رات مصروف ہیں گائتری منتر پڑھنے اور پرانایم کرنے کا کردار اہم ہو جا تا ہے کیوں کہ دیگر بیماریوں میں ان کے استعمال سے خاطرخواہ فائدے دیکھنے کو ملے ہیں۔