(ویب ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہمیں نفرت پر مبنی نظریات، تشدد، امتیاز اور دائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ آواز اٹھانا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق بحیثیت سربراہ وزارتی کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی کو قراردادوں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات پر توجہ دینا ہوگی، انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم سے بین الاقوامی کانفرنس برائے مفاہمت، امن و سلامتی بلانے کا مطالبہ کیا۔
مسئلہ کشمیر پر وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے مابین کشمیر پر کشیدگی کسی بڑی سانحہ کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے،مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی سرکار بربریت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے لیکن عوام کو حق خودارادیت دینا ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں فلسطین اور کشمیر کے زیر قبضہ علاقوں کے عوام کی آزادی و انصاف کے لیے موثر آواز بلند کرنا ہوگی، 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو افغانستان کو اقتصادی تنزلی اور انسانی بحران سے بچانا ہوگا جبکہ افغانستان کو داعش اور دیگر دہشتگرد گروہوں ٹی ٹی پی، ای ٹی آئی ایم اور دیگر کا خاتمہ یقینی بنانا ہوگا۔
شاہ محمود نے کہا کہ او آئی سی کے دیرپا ترقیاتی امور پر مشتمل 2026 ایجنڈے کو بھی آگے بڑھانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اللہ کا شکر:کسی منصوبے میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ ہو سکی،شہباز شریف