(ویب ڈیسک) اسرائیلی پارلیمنٹ نے مزید 4 یہودی بستیاں قائم کرنے کا بل منظور کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے مغربی کنارے کی چار بستیوں کو ختم کرنے کا حکم دینے والے قانون کو منسوخ کر دیا، جس سے مقبوضہ فلسطین میں یہودی بستیاں آباد کرنے کا راستہ کھل گیا ہے، مغربی کنارے میں 2005ء میں چار یہودی بستیاں غیر قانونی قرار دے کر بند کر دی گئی تھیں۔
یہ مذموم بل پاس ہونے پر انتہا پسند یہودی آباد کاروں نے خوب رقص کیا، جبکہ امریکا نے اسے پریشان کن قرار دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ اسرائیل فلسطین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سامنے آیا ہے، جبکہ مغربی کنارے میں تشدد تقریباً 20 برسوں کی بلند ترین سطح پر ہے، انتہا پسند وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے اتوار کے روز یہ شرپسندانہ بیان بھی دیا تھا کہ فلسطینیوں جیسی کوئی چیز نہیں۔
چار یہودی بستیوں کے قیام کے بل کے پاس ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ یہودی بستیوں میں دوبارہ آبادکاری پریشان کُن ہے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی زمین پر 7 لاکھ سے زائد یہودی آباد کار قابض ہوچکے ہیں۔