سابق امریکی نیوی اہلکار نے 100 دن زیرِ آب رہ کر تحقیق کرنے کا اعلان کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) سابق امریکی نیوی اہلکار نے 100 دن زیرِ آب رہ کر سائنسی تحقیق کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سابق امریکی نیوی اہلکار اور جامعہ ساؤتھ فلوریڈا کے سائنس دان پروفیسر ،جو ڈیٹوری نے سائنسی تحقیق کیلئے 100 دن پانی کے اندر رہنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سائنسی تحقیق کے اس منصوبےکو ،پروجیکٹ نیپچون کا نام دیا گیا ہے جس میں پروفیسر جو ڈیٹوری سمندر کی گہرائی میں رہ کر نئی دریافتیں کریں گے اور اتنے لمبے عرصے تک پانی کے اندر رہ کر اپنے جسم پر ہونے والے اثرات کو بھی دیکھیں گے۔
مزید پڑھیں: ’’میسی سے بہتر‘‘ روبوٹ فٹبالر تیار، رواں سال عالمی مقابلے میں شرکت کرنے کو تیار
پروفیسر جو ڈیٹوری کو ، پروفیسر آف ڈیپ سی، (گہرے سمندر کا پروفیسر) بھی کہا جاتا ہے اس سے قبل وہ پانی کے اندر ایک بلبلے نما مرکز میں 16 دن گزار چکے ہیں جس کی گہرائی 30میٹر تھی۔ انہوں نے بائیو میڈیکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی PHD کی ہوئی ہے اور اس مشن کے دوران وہ بائیولوجیکل تجربات کریں گے جو کہ انسانیت کو مختلف آفات سے بچانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
View this post on Instagram
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق 2014 میں بروس سینٹرل اور جیسیکا فائن جولس 73 دن تک پانی کے اندر رہ کر عالمی ریکارڈ اپنے نام کر چکے ہیں۔ تاہم پروفیسر جو ڈیٹوری زیرِ آب رہ کر سائنسی تحقیق کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ہی طویل عرصے تک پانی کے اندر رہ کر سابقہ رکارڈ توڑ کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کروانا چاہتے ہیں۔
View this post on Instagram
اس پورے منصوبے کے دوران زیر آب 22 فٹ گہرے بلبلہ نم گھر میں وہ تنہا رہ کر آبی حیات پر تحقیق کریں گے اور نئی دریافتیں بھی کریں گے۔ اس دوران ان کے طالب علم ضروری سامان ان تک پہنچاتے رہیں گے۔
View this post on Instagram