(24نیوز)پاکستانی قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے کراچی حادثے کو 3 سال گزر گئے مگر طیارہ حادثے کی حتمی تحقیقاتی رپورٹ مکمل نہ ہوسکی۔
حادثے میں جاں بحق 97 مسافروں کے لواحقین کو طیارہ حادثہ تحقیقات مکمل ہونے کا شدت سے انتظار ہے، 17مسافروں کے لواحقین پی آئی اے سے معاوضے کے تاحال منتظر ہیں، 22 مئی 2020 کو لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب آبادی میں گِر کر تباہ ہوگیا تھا، پی کے 8303 کے حادثے میں عملے سمیت 97 افراد جاں بحق جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔
اس افسوسناک حادثے میں 24نیوز ایچ ڈی کے ڈائریکٹر برائے کرنٹ افیئرز اینڈ پروگرامنگ سینئر صحافی سید انصارنقوی بھی شہید ہوئے، انصارنقوی اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید کی چھٹیاں گزارنے اپنے آبائی شہر حیدرآباد جا رہے تھے،مگر یہ سفر ان کی زندگی کا آخر سفر ثابت ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قیمت میں پھر اضافہ
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈطیارہ حادثہ کی تحقیقات کررہا ہے،تحقیقات مکمل ہونےتک کسی کوحادثےکا ذمہ دارقرارنہیں دےسکتے،80مسافروں کےلواحقین کوانشورنس کی مدمیں فی کس ایک کروڑکی رقم اداکی گئی۔