(ویب ڈیسک) فحش فلموں کی اداکارہ میا خلیفہ کو آکسفورڈ یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران تقریر کرنے کیلئے مدعو کیا گیا۔ اس دعوت نامے نے نئے تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین کے درمیان ایک نئی بحث کا آغاز ہوا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین میا خلیفہ کو ماضی میں فحش فلموں میں کام کرنے کی وجہ سے ناقابلِ اعتبار مقرر قرار دے رہے ہیں جبکہ دوسری جانب صارفین ان کو خواتین کیلئے رول ماڈل قرار دے رہے ہیں۔
فحش فلموں کو خیر آباد کہنے کے بعد میا خلیفہ اب سپورٹس کمنٹیٹر کے طور پر خدمات سر انجام دے رہی ہیں اور اب وہ خواتین کے حقوق کیلئے بھی کام کر رہی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے فحش فلم انڈسٹری کے خطرات سے متعلق طالب علموں کو آگاہ کیا، اور اس گندگی میں گزرے وقت پر شرمندگی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن تھیٹر میں گانا گاتا مریض سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بن گیا
ان کے آکسفورڈ یونیورسٹی میں خطاب کو صارفین کی جانب سے ملے جلے تاثرات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کچھ صارفین ان کی ہمت اور حوصلے کو داد دے رہے ہیں کہ وہ اپنے تجربات کے متعلق کھل کر بولتی ہیں۔ لیکن کافی صارفین ان کے ماضی میں کیے جانے والے فحش فلموں کی اداکارہ کے طور پر کام کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
بہت سے صارفین کا کہنا ہے کہ فحش فلموں سے منسلک رہنا آکسفورڈ یونیورسٹی جیسے قابل احترام ادارے کے سپیکر کیلئے بالکل بھی موزوں نہیں۔ ان کا پچھلا کیریئر طالب علموں پر ان کے پیغام کا ایک منفی تاثر ڈال سکتا ہے اور طالب علموں کیلئے باعث نقصان بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سکول ٹیچر کی منفرد انداز میں بچوں کو ریاضی سکھانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
ناقدین کا کہنا ہے کہ میاں خلیفہ کا تعلیمی میدان اور عوامی سطح پر خطابت کا بہت کم تجربہ بھی ان کے سپیکر کے طور پر اعتماد کے فقدان کی ایک وجہ ہے۔ متعلقہ شعبوں میں مہارت اور ٹھوس پس منظر کے حامل افراد کو مدعو کرنا یونیورسٹی کی تقریبات کی تعلیمی قدر کو بڑھا سکتا ہے جس کا میاں خلیفہ میں فقدان ہے۔