عصمت زیدی نے طلاق کے بعد دوسری شادی نہ کرنے کی وجہ بتادی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)پاکستانی معروف سینئر اداکارہ عصمت زیدی نےاپنے کیرئیر اور طلاق کے بعد دوسری شادی نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ" میرے دماغ میں یہ خیال گھر کر گیا تھا کہ مرد کبھی سچے نہیں ہوتے ۔"
تفصیلات کے مطابق ادکارہ عصمت زیدی نے ایک انٹرویو میں ا پنی ذاتی زندگی سمیت پیشہ ورانہ زندگی پر بھی کھل کر بات کرتے ہوئے بتایا کہ "وہ اداکاری سے پہلے ایک فلاحی ادارے میں کام کرتی تھی اور ادارے کے لیے فنڈ جمع کرنے کے ایک پروگرام میں انہوں نے اسٹیج ڈراما کیا، جسے دیکھنے کے لئے ایک ٹی وی ہدایتکار نے بعد میں انہیں کام کی پیش کش کی .
اداکارہ نے بتایا کہ" انہوں نے ایسے وقت میں اداکاری شروع کی جب ان کے بچے چھوٹے تھے اور انہیں سسرال والوں یا شوہر نے کام کرنے سے نہیں روکا۔"
عصمت زیدی کا کہنا تھا کہ "وہ کافی عرصے تک بچوں کے کم عمر ہونے کی وجہ سے کم کام کرتی رہیں، کیوں کہ انہیں بچوں کو بھی وقت دینا ہوتا تھا جبکہ اداکاری شروع کرنے کے کچھ عرصے بعد ہی ان کی طلاق ہوگئی تھی، تاہم اس وقت تک وہ مالی طور پر خودمختار اور مستحکم ہوچکی تھیں اور انہیں طلاق سے کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔"
انہوں نے بتایا کہ" جب ان کے اور شوہر کے درمیان اختلافات ہوئے تو ان کے سسرال والوں یعنی ساس اور سسر نے ان کی کافی مدد کی اور ان کے حق میں لڑتے رہے.اداکا رہ کا بتانا تھا کہ شوہر سے طلاق سے چند ہفتے قبل تک ان کے درمیان کافی رومانوی روابط تھے مگر چند ہی ہفتوں میں زندگی کیا سے کیا ہوگئی,جبکہ شادی کے23 سال بعد ان کی طلاق ہوئی اور ان کے شوہر کو اچانک کوئی خاتون ملی جن سے شادی کے بعد ان کی طلاق بھی ہوگئی،جب ان کی طلاق ہوئی تو اس وقت ان کے بیٹے کی عمر 18 سال تک تھی۔"انہوں نے کہا کہ" جب 23 سال کی شادی بھی طلاق پر ختم ہوسکتی ہے تو پھر لوگ شادی کرتے ہی کیوں ہیں؟"
اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے بیٹی اور بیٹے کی شادی کے بعد زیادہ کام کیا کیوں کہ اس وقت وہ ذمہ داریوں سے دستبردار ہوئی تھیں۔ دوسری شادی نہ کرنے کے سوال پر عصمت زیدی نے بتایا کہ" دراصل انہوں نے مختلف وجوہات کی وجہ سے دوسری شادی نہیں کی اور ان وجوہات میں اولاد کی فکر بھی شامل تھی".ساتھ ہی اداکارہ نے بتایا کہ "طلاق ہوجانے کے بعد ان کے ذہن میں نہ جانے کیوں یہ خیال بھی بیٹھ گیا تھا کہ مرد کبھی سچا نہیں ہوسکتا۔"
اداکارہ نے کہا کہ "مذہب اسلام نے بھی شادی کو طلاق یا بیوہ بن جانے کے بعد دوسری شادی کا حق دیا ہے اورہر خاتون کو حق ہے کہ وہ پہلی شادی کی ناکامی کے بعد دوسری شادی کرے،لیکن اگر کسی خاتون کی اتنی مجبوریاں نہیں ہیں اور وہ دوسری شادی کے بغیر بھی رہ سکتی ہے تو ایسی خاتون کو ہر مسئلے کو ذہن پر سوار نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ بعض مرتبہ خواتین دوسری شادی مالی مسائل کی وجہ سے بھی کرتی ہیں لیکن چونکہ انہیں کوئی زیادہ مالی مسئلہ نہیں تھا، اس وجہ سے بھی انہوں نے دوسری شادی نہیں کی۔"