پی ٹی آئی رہنماءرؤف حسن پر حملے کا مقدمہ تھانہ آبپارہ میں درج
نجی چینل سے پروگرام ریکارڈنگ کے بعد پارکنگ کی طرف جارہا تھا ،ایک شخص جو بظاہر خواجہ سرا معلوم ہوتا ہے نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت روک کر حملہ کیا،متن ایف آئی آر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(روزینہ علی )اسلام آباد پی ٹی آئی کے مرکزی جنرل سیکریٹری رؤف حسن پر حملے کا مقدمہ درج ،مقدمہ تھانہ آبپارہ میں رؤف حسن کی مدعیت میں درج کیا گیا ۔
ایف آئی آر کے مطابق مقدمے میں چار نامعلوم خواجہ سراؤں کو نامزد کیا گیا،متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا ترجمان ہوں اور مختلف چینلز میں اپنی جماعت کی نمائندگی کرتا ہوں،نجی چینل سے پروگرام ریکارڈنگ کے بعد پارکنگ کی طرف جارہا تھا ،ایک شخص جو بظاہر خواجہ سرا معلوم ہوتا ہے نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت روک کر حملہ کیا،اس کے دیگر تین ساتھی بھی آگئے جنہوں نے مجھ پر تیز دھار آلے سے حملہ کردیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمان میری گردن پر حملہ کررہے تھے کہ اس دوران چہرے پر شہ رگ کے قریب تیز دھار آلہ لگ گیا،ملزمان مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاِں بھی دے رہے تھے،ملزمان نے دو دن پہلے ایک نجی چینل کے آفس میں بھی مجھے روک کر حملہ کیا تھا،کسی سے ذاتی دشمنی نہیں پی ٹی آئی کا ترجمان ہوں قانونی کارروائی کی جائے۔
’ان خواجہ سراؤں کو پہلے کبھی نہیں دیکھا‘
دوسری جانب اسلام آباد پولیس تاحال خواجہ سراؤں کی شناخت نہ کر سکی،اسلام آباد پولیس نے جڑواں شہروں میں نامور خواجہ سراؤں سے بھی تفتیش کر لی،جڑواں شہروں کے خواجہ سراؤں نے حملہ آوروں کی سناخت سے معذرت کر لی،خواجہ سراؤں کا کہنا تھا کہ ان خواجہ سراؤں کو پہلے کبھی نہیں دیکھا،ذرائع کے مطابق سیف سٹی کیمروں بھی ناکام خواجہ سرا کہاں سے آئے کہاں گئے کچھ پتا نہ چل سکا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس واقع کی تحقیقات کے لئے 5 ٹیمیں تشکیل دے رکھی ہیں۔یہ ٹیمیں مختلف اینگل سے تحقیقات کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن اسلام آباد میں نامعلوم افراد کے حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ رؤف حسن پر کیے گئے حملے کے حوالے سے معلومات لے رہے ہیں۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے بیان میں بتایا تھا کہ رؤف حسن کو نجی ٹی وی کے دفتر کے باہر بلیڈ مارا گیا۔انہوں نے کہا تھا کہ عینی شاہدین کے مطابق رؤف حسن کو خواجہ سراؤں نے چہرے پر بلیڈ مارا، پولیس موقع پر موجود ہے اور شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔