جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(زاہد چودھری) بیماروں پر بھی مہنگائی بم گرا دیا گیا، جان بچانے والی بعض ادویات ناپید یا مہنگی کر دی گئیں۔
محکمہ صحت کے کھوکھلے دعوے ایک دن کی ڈیمانڈ بھی پوری نہ ہوسکی، اینٹی ٹیٹنس انجکشن بدستور مارکیٹ سے غائب ہیں، شہری اینٹی ٹیٹنس انجکشن کیلئے بدستور دربدر بھٹکنے پر مجبور ہو گئے، یوروگرافن سمیت ایم آر آئی و سی ٹی سکین کنٹراسٹ انجکشن بھی ناپید ہو گئے، جان بچانے والا انجکشن کلیگزن بھی مارکیٹ سے غائب ہے، آئی ڈراپس بھی مارکیٹ میں ناپید ہوگئے جس کے باعث امراض چشم کے مریض پریشان ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی بیوروکریسی میں تقرر و تبادلے، نوٹیفکیشن جاری
مزید براں سانس کے امراض کے علاج کیلئے انہیلرز بدستور ناپید ہے، ٹیبلٹ سی اے سی کی ڈبی کی قیمت 493 ہوگئی، کھانسی کے تمام سیرپس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا، مرگی کی دوا ٹیگرال کی قیمت 355سے بڑھ کر 467 روپے ہوگئی، انسولین کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا، ہفتے میں ایک دفعہ لگنے والی انسولین اوزیمپک کی قیمت 17ہزار سے بڑھ کر 25ہزار روپے ہوگئی، انسولین ہیمولین 70/30 کی قیمت میں 20 فیصد، شوگر چیک کرنے کیلئے سٹرپ کی قیمت میں 30 فیصد اضافہ ہو گیا۔
علاوہ ازیں بلڈ بیگ بھی 600 سے بڑھ کر 850 روپےکاہوگیا، سرجیکل سامان کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ ہو گیا، البیومن انجکشن کی قیمت 20 ہزار سے بڑھ کر 27 ہزار روپے ہوگئی ہے، ہیپامرز سیرپ کی نئی قیمت 500 روپے ہوگئی، آکسوفیرن سلوشن کی کی قیمت 850 سے بڑھ کر 1500 روپے ہوگئی، بچوں کے انسٹنٹ فارمولا دودھ کے مختلف برانڈز کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ ہو گیا، وفاقی وزارت صحت اور ڈریپ ادویات کی قلت اور قیمتوں میں اضافہ روکنے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتی ہے۔