جنوری میں حکومت ختم ،نیب کا احتساب ہم کرینگے ، بلاول کا اعلان

Nov 22, 2020 | 18:13:PM
 جنوری میں حکومت ختم ،نیب کا احتساب ہم کرینگے ، بلاول کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) پشاور میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا جلسے سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کا دور ہے اور اے پی ایس کے بچوں کے قاتل احسان اللہ احسان دہشت گرد کو این آر او دیا گیا۔ سلیکٹڈ نے ہمارے بچوں کے قاتل کو جیل سے نکال دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب انہیں عوام کے فیصلے ماننے پڑیں گے، عوام کی رائے چلے گی، نہ پنڈی کی رائے چلے گی، نہ آبپارہ کی رائے چلے گی، اگر فیصلہ کریں گے تو پاکستان کے عوام فیصلہ کریں گے کہ اس ملک میں حکمرانی کون کرے گا، اس ملک کی معیشت کیسے چلے گی اور اس ملک کی خارجہ پالیسی کیسے چلے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تو اب بھی اچھے دہشت گرد اور برے دہشت گرد، اچھے طالبان اور برے طالبان کھیل رہے ہیں لیکن ہم ان کو عوام سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہم دہشت گردوں اور اس کی سہولت کار حکومت کو بھی اجازت نہیں دیں گے کہ عوام کے خون کے ساتھ کھیلا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہاں کے عوام، پولیس، فوج اور شہریوں نے قربانیاں دی ہیں اور ہم کٹھ پتلی کو اجازت نہیں دیں گے کہ دوبارہ دہشت گردی کریں۔انہوں نے کہاکہ فاٹا کے عوام کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ دہشت گردوں نے جو مکانات اور دکانات تباہ کیے ہیں اس کا معاوضہ دیا جائے لیکن افسوس کی بات ہے کہ فاٹا کے بجٹ میں کٹوتی کررہے ہیں اور شہدا کو معاوضہ نہیں دے رہے ہیں، یہ پی پی پی اور پی ڈی ایم کا وعدہ ہے کہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جو آئی ڈی پیز بے گھر ہوئے ان کی مدد نہیں کی گئی، آپریشن کے بعد عوام کے مسائل حل کرنے کا وقت آتاہے تو وہ اپنے آپ کو اکیلا محسوس کرتا ہوں۔
 بلاول نے کہا آج بھی لاپتہ افراد میں اضافہ ہو رہا اور لاپتہ افراد کے مرکز قائم ہیں، جس کے حوالے سے مرحوم جسٹس وقار سیٹھ نے کہا تھا اور عدالت کا بھی حکم تھا کہ وہ پولیس کے حوالے کریں لیکن افسوس کی بات ہے اآج تک اس پر کوئی کام نہیں ہوا، ہم چیف جسٹس وقار سیٹھ کو سلام پیش کرتے ہیں، ملک میں ایسے بہادر جج بھی موجود ہیں جن کے قلم سے ایسے فیصلے بھی آتے ہیں اور ان میں ہمت ہے کہ آمر کے خلاف فیصلہ کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکومت کے دور میں تاریخی غربت اور تاریخی مہنگائی ہے، سلیکٹڈ حکومت کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں، ان کی وجہ سے پہلے چینی کا بحران آیا پھر آٹا کا بحران اور اب گیس کا بحران آنے والا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اتنا اضافہ ہوچکا ہے کہ پہلے جینا مشکل تھا اب جینا بھی مہنگا اور مرنا بھی مہنگا ہوچکا ہے، یہ عمران خان او ر اس کے سہولت کاروں کا نیا پاکستان ہے، یہ تو کرپشن کے زیادہ خلاف تھے اور زیاد چیختے تھے لیکن سب کو پتہ چل گیا ہے کہ یہ تو کرپٹ ترین حکومت نکلی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب تو ٹرانسپرنسی بھی کہہ رہی ہے کہ پی ٹی )ئی اور عمران خان کے دور میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے، کرپشن تو حکومت کرتی ہے مگر نیب کے نشانے پر صرف اور صرف اپوزیشن ہوتی ہے، نیب کے سیاسی انتقام اور جھوٹے کیسز کو اپوزیشن بھگت رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کو نظر نہیں اآتا ہے کہ پشاور میں ملک کی سب سے مہنگی میٹرو ہے، جس کی بسیں خود بخود جل جاتی ہیں اور مسافروں کو دھکا دے کر چلانا پڑتا ہے مگر نیب کو نظر نہیں آتا کہ کیسے سلائی مشین سے امریکا، نیویارک میں عمارتیں کھڑی ہو رہی ہے اور مالم جبہ میں کیا ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب میں وہ ہمت نہیں ہے کہ وہ پوچھ سکیں پاپاجونز کا امپائر ایک معاون خصوصی نے پوری دنیا میں کاروبار کھڑا کردیا ہے مگر اب ان کے جانے کا وقت آگیا ہے اور جنوری تک مہمان ہیں، جنوری ان کا آخری مہینہ ہے اور پھر یہ چلے جائیں گے، اب ان سے حساب لینے کا وقت آیا تو عوام ان سے حساب لیں گے، ان کٹھ پتلیوں سے ضرور حساب لیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کٹھ پتلیوں کے پیچھے جو ہیں ان سے بھی اور نیب سے بھی ہم حساب لیں گے ۔
 بلاول بھٹو نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے پی ڈی ایم کے نظریے کو زیادہ ووٹ دیا ہے اور اس دھاندلی کے بعد احتجاج شروع ہوا اور ایک نعرہ بلند ہورہا ہے کہ 'میرے ووٹ پر ڈاکا نامنظور' اور لوگ جذبے کے ساتھ پی ڈی ایم میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں۔