اقوام متحدہ معاشی بحران کے شکار ملک لبنان کی مدد کو پہنچ گیا
یہ ملک 2019 سے مالیاتی بحران کا شکار ہے جسے ورلڈ بینک نے حالیہ تاریخ کے بدترین بحرانوں میں سے ایک قرار دیا ہے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے پیر کو اعلان کیا کہ بحران زدہ لبنان نے اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) سے تین سالوں میں 5.4 بلین ڈالر کی امداد حاصل کرےگا۔
یہ ملک 2019 سے مالیاتی بحران کا شکار ہے جسے ورلڈ بینک نے حالیہ تاریخ کے بدترین بحرانوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔ میقاتی نے لبنان میں ایجنسی کے نمائندے عبداللہ الوردات کے ہمراہ بیروت میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا، "ڈبلیو ایف پی کے ایگزیکٹو بورڈ نے اپنی تازہ ترین میٹنگ میں اگلے تین سالوں میں لبنان کے لیے 5.4 بلین ڈالر مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:نیویارک: شمال مغربی حصے میں شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج
وزیر اعظم کے مطابق، امدادی رقم لبنانی شہریوں اور شامی پناہ گزینوں کیو برابر طور پر بانٹ دی جائے گی۔ لبنان میں تقریباً 20 لاکھ شامی مہاجرین موجود ہیں۔ ان میں سے تقریباً 830,000 اقوام متحدہ میں رجسٹرڈ ہیں۔