بغاوت پر اکسانے کا کیس، شہباز گل پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) اسلام آباد کی مقامی عدالت میں شہباز گِل اور دیگر ملزمان کے خلاف اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
ایڈیشل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔
اس موقع پر شہباز گل، عماد یوسف اور اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ عدالت میں شہباز گل کے وکیل برہان معظم بھی موجود تھے۔
شبہاز گل کی جانب سے عدالت میں دو درخواستیں دائر کی گئیں۔
پبلک پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی درخواستوں پر آج ہی دلائل دینے کے لیے تیار ہوں۔
شہباز گِل کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شفاف ٹرائل کے لیے ضروری ہے کہ ہمیں پتہ چلے کہ ملزمان کون ہیں، پتہ چلا ہے کہ 7، 8 ملزمان اور بھی ہیں، وہ کون ہیں، ہمیں کچھ معلوم نہیں، مجھے وہ لسٹ چاہیئے، معلوم ہو کہ کیس میں ملزمان کون کون ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی رہنماؤں کو بڑی خوشخبری مل گئی
پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ دو ملزمان اس عدالت کے سامنے پیش ہو رہے ہیں، یہی ملزمان ہیں۔
جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوٹر تو کہہ رہے ہیں کہ 2 کے علاوہ دیگر ملزمان نہیں ہیں۔
وکیل برہان معظم نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سے چلے تھے بڑے امیج کے ساتھ۔
جج نے وکیل برہان معظم سے استفسار کیا کہ تو کیا بنا امیج؟
وکیل برہان معظم نے کہا کہ یہاں کی عدالتیں دیکھ کر حیران ہوا ہوں۔
شہباز گِل کے وکیل برہان معظم نے کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ عدالت کوئی قریب کی تاریخ رکھ لے۔
جج نے استفسار کیا کہ آئندہ سماعت کی 26 نومبر کی تاریخ رکھ لیں؟
جج نے شہباز گِل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس دن آپ نے ویسے بھی اسلام آباد آنا ہے۔
شہباز گِل نے کہا کہ اس دن راستے بند ہوں گے۔
عدالت نے شہباز گِل کے خلاف ادارے میں بغاوت پر اکسانے کے کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 3 دسمبر تک مؤخر کردی۔