(24 نیوز) کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گزشتہ شب شاہین فورس کے اہلکار کو قتل کرنے والا سابق ڈپٹی کمشنر کا بیٹا نکلا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات تیز کردیں۔
مقدمے میں دہشت گردی، قتل اور پولیس مقابلے کی دفعات شامل کر ساتھی کانسٹیبل کا بیان بھی مقدمے کا حصہ بنا لیا گیا۔ پولیس نے ملزم کے گھر پر چھاپہ مار کر گاڑی تحویل میں لے لی، واردات میں استعمال ہونے والے اسلحے سمیت تین سے چار ہتھیار بھی گھر سے برآمد کرلیے گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نشے کا عادی تھا، کمرے سے منشیات بھی ملی ہیں۔ ملنے والے سامان کو فرانزک کیلیے بھجوا دیا گیا ہے۔ پاسپورٹ اور سفری دستاویزات بھی تحویل میں لےلی گئیں۔ ملزم سوئیڈن سے پاکستان آیا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی،نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
پوش علاقے میں امیر زادے نے پولیس اہلکار پر گولی کیوں چلائی؟ اسکی بھی تفصیلات سامنے آگئیں۔ ملزم خرم نے لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کرکے گاڑی میں بٹھایا جس پر لڑکی نے شور مچایا۔ شاہین فورس کے دو اہلکاروں نے روک کر ملزم سے پوچھ گچھ کی۔ اس دوران موقع پا کر لڑکی گاڑی سے اتر کر فرار ہوگئی۔ شاہین فورس اہلکار نے ملزم کے ساتھ گاڑی میں سوار ہوکر تھانے لیکر جانے کی کوشش کی۔ اس دوران تلخ کلامی پر ملزم نے پولیس اہلکار پر گولی چلادی اور لاش سڑک پر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔
شاہین فورس کے شہید اہلکار عبدالرحمان کی نماز جنازہ آج بعد نماز مغرب ادا کی جائیگی۔ اس موقع پر شہید کے اہلخانہ غم سے نڈھال ہیں اور ملزم کی فوری گرفتاری اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ شہید اہلکار کی ایک ماہ بعد شادی بھی ہونا تھی جس کی تیاریاں بھی گھر میں جاری تھیں۔ شہید کے والد بونیر سے آج شام کراچی پہنچیں گے جس کے بعد نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔