ہمارے پاس ویل ٹرینڈ فورس نہیں ہے، آئی جی سندھ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ویل ٹرینڈ فورس نہیں ہے, جس کی وجہ سے کچے کے علاقے میں نقصان ہوا، وہ حیدرآباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
حیدرآباد پریس کلب میں چائے کی دعوت میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ بہتر پولیسنگ کیلیے کام کر رہے ہیں, اسلام آباد میں سندھ پولیس کے حوالے سے غلط اعداد و شمار پیش کیے گیے, دو ہزار اہلکار گیے تھے اور سب واپس آچکے ہیں, کچے میں ہمارے ویل ٹرینڈ لوگ نہیں تھے جس کی وجہ سے نقصان ہوا ،کراؤڈ مینجمنٹ اور ریپڈ رسپانس فورس کی ساڑھے چھ ہزار کی تعداد کا پروپوزل بنایا ہے, غیر ملکیوں کی سیکورٹی یونٹ کو اپ گریڈ کرنے کا پروپوزل بھی منظور ہوگیا ہے۔
آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ڈویزن سطح پر صحافیوں کے مسائل کے حل کیلیے ایک کمیٹی بنا کر کل نوٹیفیکیشن جاری کردیں گے, کمیٹی میں پریس کلب کا صدر, جنرل سیکریٹری, ہیومن رائٹس کمیشن اور محکمہ پولیس کا نمائندہ شامل ہوگا, انہوں نے کہا کہ منشیات ایک بہت بڑا مسئلہ بنتا جارہا ہے, اس کے باعث کرائم میں بھی اضافہ ہوتا ہے, پولیس کی جانب سے زیادہ منشیات پکڑنا کامیابی نہیں ہے, سوال یہ ہے کہ منشیات ہے کیوں۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ کے تمام ٹول پلازوں پر کیمرے لگارہے ہیں یہ ٹریول آئی کہلائیں گے اس سے جرائم کی روک تھام میں مدد ملے گی