اسرائیل کی حماس کیساتھ یرغمالیوں کے بدلے 4 روزہ عارضی جنگ بندی کی منظوری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) اسرائیل نے حماس کیساتھ یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 4 روزہ عارضی جنگ بندی کی منظوری دیدی ، دونوں فریقین کی جانب سے اس معاہدے کی تصدیق کر دی گئی۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی کابینہ نے رات گئے اجلاس کے بعد اس معاہدے کی منظوری دی، اس اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم نے وزرا سے کہا کہ یہ ایک مشکل مگر درست فیصلہ ہے،اسرائیلی حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کابینہ نے غزہ میں حماس کے زیر حراست 50 افراد کی رہائی کے بدلے 150 فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دی ہے
معاہدے کے تحت کم از کم 50 اسرائیلی اور غیرملکی یرغمالیوں (خواتین اور بچوں) کو رہا کیا جائے گا اس دوران 4 روز کے لیے جنگ میں وقفہ دیا جائے گا، ہر 10 اضافی یرغمالیوں کو رہا کیے جانے پر جنگ بندی میں مزید ایک دن کا اضافہ کیا جائے گا،حماس نے بھی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی تصدیق کردی ہے ، حماس نے ایک بیان میں ’جنگ بندی‘ کا خیرمقدم کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسرائیلی جیلوں سے بھی 150 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔
رہنما حماس اسماعیل ہا نیہ نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ جنگ بندی کے حوالے سے دونوں فریقوں کے مابین معاملات طے پائیں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی گزشتہ روز اشارہ دیاتھا کہ اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کے بدلے حماس کے زیر حراست قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ اور عارضی جنگ بندی اب بہت قریب ہے۔
یاد رہے کہ قطر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کے ساتھ یرغمالیوں اور اسرائیلی تحویل میں لئے گئے فلسطینیوں کی رہائی سے متعلق کئی دنوں سے مذاکرات جاری تھے۔