(24 نیوز)توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بعد یہ چہ مہ گوئیاں ہورہی تھی کہ وہ جیل سے رہا ہوکر 24 نومبر کے احتجاج کو لیڈ کریں گے،لیکن ساری قیاس آرائیاں اُس وقت دم توڑ گئی جب جلاؤ گھیراؤ اور پتھراؤ کیس میں بانی پی ٹی آئی کیخلاف راولپنڈی پولیس نے تھانہ نیوٹاؤن میں درج مقدمے میں اُنہیں گرفتار کر لیا،صرف یہی نہیں اب توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد ہوسکتی ہے،پھر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع ہوچکی ہے، پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر 23 نومبر سے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس جزوی معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔پھر پی ٹی آئی کارکنوں کو اسلام آباد جانے سے روکنے کیلئے راولپنڈی کو 50 مقامات سے بند کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے۔اب یہ سب عوامل اِس بات کا اشارہ کر رہے ہیں کہ تحریک انصاف سے ریاست سختی سے نمٹنے کیلئے تیاربیٹھی ہے۔اور ابھی بانی پی ٹی آئی کی اسلام آباد میں درج مزید 16 اور پنجاب میں 9 مئی کے 8 مقدمات سمیت مزید 50 مقدمات میں ضمانت نہیں ہوسکی ہے۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان خان نے کہا ہے کہ پھرپنجاب میں بھی بانی تحریک انصاف کے خلاف مجموعی طور پر 54 مقدمات درج ہیں جن میں 9 مئی 12 مقدمات بھی شامل ہیں ۔یعنی تحریک انصاف اور بانی پی ٹی آئی کیلئے ریلیف کا کوئی امکان نہیں ۔۔ یعنی بانی پی ٹی آئی اور تحریک انصاف کی مشکلات کم نہیں ہوری بلکہ بڑھ رہی ہیں ۔فیصل واؤڈا بھی کہہ رہے ہیں کہ ابھی بانی پی ٹی آئی کی مشکلات کم نہیں بلکہ بڑھنے والی ہیں ۔آرمی چیف کے ایک حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے واضح طور پر کہا کہ وہ احتجاج اور تشدد کے درمیان فرق کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ فیصل واوڈا کے مطابق یہ بیان آنے والے حالات کا اشارہ دیتا ہے اور اسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔سہیل وڑائچ اس بارے میں کیا کہتے ہیں،جانئے اس ویڈیو میں