حکومت اور پیپلز پارٹی میں اختلافات شدید،بلاول بھٹو کیا فیصلہ کرسکتے ہیں؟

پیپلزپارٹی کو حکومت سے یہ شکایت بھی ہے کہ وہ اپنے وعدے پورے نہیں کر رہی ، پیپلزپارٹی اب حکومت کو ٹف ٹائم دے رہی ہے۔

Nov 22, 2024 | 10:49:AM

(24 نیوز)پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ حکومت اُس طرح سے کارکردگی نہیں دکھا رہی جیسا کہ اُس کو دکھانی چاہئے۔حکومت غیر مقبول فیصلے کر رہی ہےجس کا بوجھ پیپلزپارٹی کو بھی اُٹھانا پڑ رہا ہے ۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو دریائے سندھ پر چھ نہریں بنانے کے وفاق کے منصوبے پر اعتراض اُٹھا رہے ہیں،وہ کہتے ہیں کہ حکومت کالا باغ ڈیم کی طرح متنازع منصوبے نہ بنائے اور اگر اعتراضات نہ سنیں تو پورے منصوبے کو متنازع بنائیں گے۔ یعنی پیپلزپارٹی اور وفاق میں اختلافات شدید ہوگئے ہیں اور سب سے بڑھ کر پیپلزپارٹی کو حکومت سے یہ شکایت بھی ہے کہ وہ اپنے وعدے پورے نہیں کر رہی ۔ یعنی پیپلزپارٹی اب حکومت کو ٹف ٹائم دے رہی ہے۔

ضرورپڑھیں:پی ٹی آئی سے کوئی ڈیل نہیں ہوگی،سب ختم،آخری ’مسڈ کال ‘پر انکار ہوگیا،تہلکہ خیز انکشاف

یہاں تک کہ حکومت نے بلاول بھٹو کو منانے کی کوششیں شروع کردی ہیں،وزیر اعظم شہباز شریف نے تو بلاول بھٹو کو تحفطات دور کرنے کیلئے ملاقات کیلئے بلایا تھا لیکن بلاول بھٹو نے وزیر اعظم سے ملاقات کی پیشکش پر معذرت کرلی ہے۔ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس ملتوی ہوگیا ہے، بلاول بھٹو دبئی چلے گئے ہیں اور وہاں سے اُن کے یورپ بھی جانے کا امکان ہے۔

بلاول بھٹو کی وطن واپسی پر سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں حکومت سے اتحاد سے متعلق اہم فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔یعنی آنے والے وقتوں میں پیپلزپارٹی حکومت کے ساتھ رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ کرسکتی ہے،پیپلزپارٹی کے کئی رہنما بھی اِس بات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ آںے والے وقت میں پیپلزپارٹی حکومت کے کندھے سے ہاتھ اُٹھا سکتی ہے اگر ایسا ہوجاتا ہے تو پھر حکومت کیلئے اپنے آپ کو بچانا مشکل ہوجائے گا۔

مزیدخبریں