(24 نیوز )روس کی جانب سے مسلسل دوسرے میزائل حملے کے بعد یوکرین کی پارلیمنت نے آج ہونے والا اجلاس منسوخ کر دیا ، گزشتہ تین سالوں سے جاری تنازع میں پہلی بار روس ان ہتھیاروں کو استعمال کر رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے ایٹمی جنگ کی حکمت عملی تبدیل کیے جانے اور بین البراعظم میزائل کی تنصیب کے بعد یوکرین میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے ، یوکرین کی پارلیمنٹ نے جمعہ کو ہونے والا اجلاس منسوخ کر دیا ،نیٹو اور یوکرین کے درمیان آئندہ منگل کو ہنگامی مذاکرات طے پا چکے ہیں ،نیٹو اتحاد سے ملاقات کیلئے یوکرین نے درخواست دی تھی ، اس لیے اب سفیروں کی سطح پر ملاقات کا انتظام کیا گیا ہے ، جس میں ممکنہ طور پر نئے میزائل کے خطرے پر بات کی جائے گی۔
بین البراعظمی میزائل 5ہزار 5سو کلو میٹر تک مار کر سکتے ہیں ، یہ میزائل ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں، امریکی اجازت کے بعد یوکرین کی جانب سے امریکی اور برطانوی لانگ رینج میزائل حملوں کے بعد سے روس نے سخت جنگی حکمت عملی اپنا لی ہے۔
گزشتہ شب روس کی جانب سے شاہد ڈرون سے حملہ کیا گیا ، جس سے 2 یوکرینی ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ، جس پر ایک یوکرینی میڈیا ادارے کے سربراہ نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسیوں کی جانب سے پہلی بار چھڑوں سے بھرے ڈرون حملے کیے گئے جن کا مقصد انسانوں پر حملہ نہ کہ اشیاء کو تباہ کرنا کیونکہ یہ انسانوں کو نقصان پہنچانے کیلئے ہوتے ہیں ۔