قیدی کو علاج مل سکا نہ دوائی۔بے حس عملےنے لاش کیساتھ کیا کیا؟

Oct 22, 2021 | 09:30:AM

(مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ میں سرکاری ہسپتالوں کے عملے کی بے حسی کی ایک اور مثال سامنے آگئی،قیدی کو علاج مل سکا نہ دوائی ،لاش بھی کئی گھنٹے ڈریسنگ روم میں پڑی رہی۔

تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل لاڑکانہ کا قیدی 4 سرکاری ہسپتالوں میں بھٹکنے کے بعد کراچی میں دم توڑ گیا،62 سال کے قیدی عبدالحمید کوسینٹرل جیل لاڑکانہ سے چانڈکا میڈیکل کالج اسپتال لاڑکانہ بھیجا گیا جہاں اسے بغیر طبی امداد کے قومی ادارہ امراض قلب سکھر بھیجا گیاجس کے بعد قیدی عبدالحمید کو بغیر کسی علاج کے سکھر کے سول اسپتال منتقل کر دیا گیا لیکن وہاں بھی اس کا علاج نہیں کیا گیا ۔

حکام کا کہنا ہے کہ سول اسپتال سکھرسے بغیرعلاج کے قیدی عبدالحمید کوجناح ہسپتال کراچی کی ایمرجنسی لایا گیا جہاں وہ17 اکتوبر کی رات بغیرعلاج جان کی بازی ہار گیا،قیدی عبدالحمید کی لاش کئی گھنٹے تک جناح اسپتال کی ایمرجنسی کےڈریسنگ روم میں پڑی رہی۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹرجے پی ایم سی کراچی ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا ہے کہ قیدی کی ہلاکت کی تحقیقات کر رہے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کو اس واقعے کی مکمل تحقیقات کروانے کے لیے خط لکھ رہے ہیں۔

اس کے علاوہ سینٹرل جیل کراچی کے حکام کا کہنا ہے کہ جناح ہسپتال کے اسپیشل وارڈ میں اس وقت چار بااثر قیدی موجود ہیں۔
 

مزیدخبریں