عمران خان کے بیانات میں کھلا تضاد سامنے آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان الیکشن کمیشن سے نااہل قرار دیے جانے پر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ،نااہلی کے فیصلوں اور احتجاج پر کچھ اور کہتے رہے آج کچھ اور کررہے ہیں ۔
سابق وزیراعظم عمران خان آئین کے آرٹیکل 62،63 کے تحت نہ صرف نااہلی کو بلکہ اپنی نااہلی کو بھی درُست قرار دے چکے ہیں۔فروری 2017 میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہہ چکے کہ اس آرٹیکل کے تحت خود انہیں بھی نااہل قرار دے دیا جائے تو ٹھیک ہے۔جب کہ وہ ایک مرتبہ یہ بھی کہہ چکے کہ جب کسی کو نااہل قرار دیا جاتا ہے تو اس نے کوئی تو جرم کیا ہوتا ہے نا، کوئی تو غلطی کی ہوتی ہے۔
اگر منافقت کا کوئی روپ ہے تو یہ ????ہے pic.twitter.com/wZ0RdRjPne
— Mian Tahir(in person) (@socialcritiq) October 21, 2022
نواز شریف کے خلاف فیصلے پر تحریک انصاف کے چیئرمین یہ بھی کہہ چکے کہ وہ سپریم کورٹ کے ججوں کو پوری قوم کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
چیئرمین عمران خان کا قوم کے نام اہم ترین پیغام۔ (1/2)
— PTI (@PTIofficial) October 21, 2022
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/eKW75EJ6o0
اسی طرح عمران خان جب وزیر اعظم تھے تو وہ احتجاج ،سڑکیں بلاک کرنے کو خود غلط قرار دے چکے ہیں جبکہ اب جب نااہل ہوئے تو خود احتجاج کی کال دے رہے ہیں ۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئےعمران خان کو 5 سال کے لئے نااہل قرار دے دیا۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو ڈی سیٹ کر دیا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر عمران خان کے خلاف فوجداری کاروائی کی جائے گی، عمران خان کو آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل کیا گیا، 63 ون پی کے تحت نااہلی موجودہ رکنیت کے لئے ہے۔