(24 نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان الیکشن کمیشن سے نااہل قرار دیے جانے پر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ،نااہلی کے فیصلوں اور احتجاج پر کچھ اور کہتے رہے آج کچھ اور کررہے ہیں ۔
سابق وزیراعظم عمران خان آئین کے آرٹیکل 62،63 کے تحت نہ صرف نااہلی کو بلکہ اپنی نااہلی کو بھی درُست قرار دے چکے ہیں۔فروری 2017 میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہہ چکے کہ اس آرٹیکل کے تحت خود انہیں بھی نااہل قرار دے دیا جائے تو ٹھیک ہے۔جب کہ وہ ایک مرتبہ یہ بھی کہہ چکے کہ جب کسی کو نااہل قرار دیا جاتا ہے تو اس نے کوئی تو جرم کیا ہوتا ہے نا، کوئی تو غلطی کی ہوتی ہے۔
نواز شریف کے خلاف فیصلے پر تحریک انصاف کے چیئرمین یہ بھی کہہ چکے کہ وہ سپریم کورٹ کے ججوں کو پوری قوم کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
اسی طرح عمران خان جب وزیر اعظم تھے تو وہ احتجاج ،سڑکیں بلاک کرنے کو خود غلط قرار دے چکے ہیں جبکہ اب جب نااہل ہوئے تو خود احتجاج کی کال دے رہے ہیں ۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئےعمران خان کو 5 سال کے لئے نااہل قرار دے دیا۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو ڈی سیٹ کر دیا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر عمران خان کے خلاف فوجداری کاروائی کی جائے گی، عمران خان کو آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل کیا گیا، 63 ون پی کے تحت نااہلی موجودہ رکنیت کے لئے ہے۔