(24 نیوز)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس کرپٹ پریکٹسز اور نااہلی کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
ضرور پڑھیں :پی ٹی آئی رہنمائوں پر دہشتگردی کا مقدمہ درج
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کل 6 بجے سے فیصلے کی کاپی کی درخواست ڈالی ہوئی ہے مگر ابھی تک فیصلے کی کاپی نہیں دی گئی۔ اگر تمام ارکان کے دستخط نہیں ہیں تو یہ فیصلہ تصور نہیں ہوتا، اس کا مطلب ہے فیصلے میں ردو بدل کی جا رہی ہے اور حکومت کی مرضی کی چیزیں فیصلے میں شامل کی جا رہی ہیں۔
فیصلے میں ردو بدل کی جا رہی ہے:فواد چوہدری
فواد چوہدری نے کہا کہ پانچ میں سے تین ممبران کے خلاف ریفرنس پینڈنگ ہو تو اس سے فیصلہ کیسے کہیں؟ تمام پارٹیوں کے فنڈنگ کیس کہاں گئے؟ آصف زرداری کا توشہ خانہ کا کیس کہاں ہے؟ شہباز شریف کا 16 ارب روپے کا اوپن اینڈ شٹ کیس تھا جس کو ایف آئی اے سے کلئیر کرا کیا گیا۔ ہمیں واضح انقلاب کی طرف جانا پڑے گا، لانگ مارچ کی تیاری کرنی پڑے گی۔ انہوں ںے الیکشن کمیشن کے باہر تعینات سیکیورٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد مین روزانہ کی بنیاد پر جرائم میں اضافہ ہورہا ہے اور پورے اسلام آباد کی پولیس نے الیکشن کمیشن کو سیل کیا ہوا ہے۔ کل کا فیصلہ عمران خان کو نوازشریف کے برابر لاکھڑا کرنے کی بھونڈی کوشش ہے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئےعمران خان کو 5 سال کے لئے نااہل قرار دے دیا۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو ڈی سیٹ کر دیا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر عمران خان کے خلاف فوجداری کاروائی کی جائے گی، عمران خان کو آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل کیا گیا، 63 ون پی کے تحت نااہلی موجودہ رکنیت کے لئے ہے۔