بھارتی فوج کا بیجی بہارا میں قتل عام کو 30 سال ہوگئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) بھارتی فوج کا بیجی بہارا میں قتل عام کو 30 سال مکمل ہوگئے۔ 22 اکتوبر 1993ء مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں بھارتی نے فائرنگ کر کے 51 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔
اکتوبر 1993ء میں بیجی بہارا میں 74 بی ایس ایف بٹالین درگاہ حضرت بل کا محاصرہ کیا، محاصرے کے آخری روز جامع مسجد بیجی بہارا میں دس ہزار نمازی جمعہ کی نماز کیلئے اکٹھے ہوئے۔ نمازیوں کو نماز سے روکنے کیلئے 74 بی ایس ایف بٹالین نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 51 کشمیری شہید جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج نے متاثرین کی امداد کیلئے آنے والے طبی اور پیرا میڈیکل سٹاف کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کے استقبال سے واپسی پر لیگی رہنما حادثے میں جاں بحق
ظالمانہ قتل عام کو چھپانے کی خاطر بھارتی حکومت نے میڈیا بلیک آؤٹ کردیا تھا۔ بھارتی فوج نے دفاعی فائرنگ کا بہانہ کیا مگر بی ایس ایف بٹالین کا ایک کانسٹیبل زخمی ہوا۔ 2007میں بھارتی عدالت نے معاوضے کی پیشکش کی جسے ورثاء نے ٹھکرا دیا۔ بھارتی حکومت نے اپنے کمیشن کی انکوائری رپورٹ میں بی ایس ایف کو مورد الزام ٹھہرایا۔
واضح رہے کہ 30 سال سے بیجی بہارا کے مظلوم عوام انصاف کے منتظر ہیں۔