(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کا نواز شریف کو وطن واپسی پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہنا تھا کہ نواز شریف پہلے جیل جاتے پھر انہیں عدالت سے ریلیف ملتی تو ان کا قد بڑھ جاتا۔
نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ نواز شریف کو وطن واپسی پر خوش آمدید کہتا ہوں، نواز شریف کی واپسی آئین کے مطابق ہوتی تو ان کا قد بڑھتا، نواز شریف جیل سے باہر گئے تھے آئین و قانون کے مطابق انہیں واپس جیل آنا چاہئے تھا، نواز شریف پہلے جیل جاتے پھر انہیں عدالت سے ریلیف ملتی تو ان کا قد بڑھ جاتا۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے لوگ نواز شریف کے پاس گئے جبکہ عدالت کسی کے پاس نہیں جاتے، ہمارے لیڈر کو گولی لگنے اور لاحق خطرات کے باوجود عدالت بلایا گیا ، وہاں عمران خا ن کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ سب نے دیکھا۔
سابق وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو واپسی پر حکومتی لوگوں نے ویلکم کیا، الیکشن کمیشن پر سوال اٹھتا ہے کیا ہم صاف و شفاف الیکشن کی طرف بڑھ رہے ہیں، کیا حکومت کا کام ایک سیاسی جماعت کے سزایافتہ لیڈر کا اس طرح استقبال کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے جلسے میں پاکستانیوں کیلئے کوئی امید نظر نہیں آتی، نواز شریف تین مرتبہ خود اور ایک مرتبہ ان کے بھائی وزیراعظم بنے مگر عوام کی تقدیر نہیں بدل سکے، اسٹیج پر فیملی نظر آتی ہے عام پاکستانی کہیں نہیں ہے۔ نواز شریف کے اسٹیج پر وہی ٹیم بیٹھی تھی جو شہباز شریف کی کابینہ میں تھی۔
مزید پڑھیں: عوام پر ایک اور بم گرانے کی تیاری، گیس کی قیمتوں میں 172 فیصد تک کا اضافہ متوقع
علی محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ ایٹمی دھماکے ضرور نواز شریف کے دور میں ہوئے لیکن اس کا کریڈٹ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو جاتا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ ہم نے مینار پاکستان ریاست، حکومت اور انتظامیہ کی مدد کے بغیر بے شمار بار بھرا ہے، نواز شریف کا جلسہ اچھا تھا عمران خان کو باہر آنے دیں ہم اس سے دگنا بڑا جلسہ کر کے دکھائیں گے، صاف و شفاف انتخابات کرانے چاہئیں،اسٹیل ملز، پی آئی اے اور پاکستان ریلوے جیسے ادارے عمران خان کے دور میں تباہ نہیں ہوئے۔