(ویب ڈیسک) اس وقت اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی مسلط کی گئی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 1500 سے زائد معصوم بچے مارے جا چکے ہیں تو دوسری طرف فلسطینی بچوں کے قتل عام پر صہیونیوں میں پائی جانے والی نفرت کا سوشل میڈیا پر واضح طور پر اظہار کیا جا رہا ہے۔
بچوں کو کھو دینے والی فلسطینی ماؤں کی مصیبت میں اسرائیلی عورتوں کی طرف سے فلسطینی عورتوں کا روپ دھار کر ان کا تمسخر اڑانے کی مکروہ اور اشتعال انگیز حرکات کی جا رہی ہیں۔
اسرائیلی عورتوں کی تمسخر آمیز ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ ایک طرف غزہ میں سینکڑوں خاندان اسرائیلی بمباری میں مارے جا چکے ہیں اور ہر گھر میں صدمہ ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی عورتوں کی طرف سے بے بس فلسطینیوں کا مذاق اڑانا اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی بچوں کے قتل عام پر اسرائیلیوں میں کوئی انسانی ہمدردی نہیں۔
ان ویڈیوز میں اسرائیلی عورتیں مصیبت زدہ غزہ کی ماؤں کا تمسخر اڑاتے ہوئے ان کی مصائب پر شک کرتی نظر آئیں۔ ایک خاتون نے کہا کہ تمہیں عمل کرنا سکھاؤں گی۔ آپ اپنے چہروں پر تھوڑا سا کیچپ لگا سکتے ہیں اور پھر کچھ پاؤڈر یا آٹا ڈال کر یہ بتا سکتے ہیں کہ آپ راکھ اور ملبے کے نیچے سے نکلے ہیں۔
تاہم ان کلپس نے فوری طور پر فلسطینیوں میں غصے کی لہر کو جنم دیا اور فلسطینی ماؤں کے المیوں اور درد کو کم کرنے کیلئے وسیع پیمانے پر تنقید سامنے آئی ہے۔
بہت سے فلسطینیوں نے غزہ سے دستاویزی تصاویر اور ویڈیوز کے ساتھ اس ان ’مضحکہ خیز‘ ویڈیوز کا جواب دیتے ہوئے تباہی کے حقیقی مناظر دکھا کر انہیں یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ غزہ میں کیا ہو رہا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر بھی ایک مختلف نوعیت کی جنگ چھڑ گئی ہے جس میں بعض اوقات جعلی ویڈیوز اور جھوٹی خبریں شائع کرنے کا رجحان ہوتا ہے جو ہر فریق کے نقطہ نظر کی تائید کرتی ہیں۔